قومی

کراچی حادثے کا سبب پرندے، اب تک 80 جاں بحق، دو افراد معجزانہ طور پر محفوظ

کراچی میں پی آئی اے کے مسافر بردار طیارہ کو پیش آنے والے حادثے میں اب تک 80 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق ہوچکی ہے جب کہ دو افراد زندہ بچ گئے ہیں جبکہ سول ایوی ایشن حکام کو موصول طیارہ حادثے کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق پرندے ٹکرانے کے سبب جہاز کے انجن بند ہو گئے تھے۔

لاہور سے کراچی آنے والے اور کراچی ائیرپورٹ کے قریب آبادی پر گر کر تباہ ہونے والے پی آئی اے مسافر بردار طیارے میں 91 مسافر اور عملے کے 7 افراد سوار تھے۔

طیارہ حادثہ کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق طیارہ لینڈنگ گیئر جام ہونے کے بعد پرندوں سے بھی ٹکرایا جس کے باعث حادثہ رونما ہوا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ لینڈنگ گیئر خراب ہونے کے بعد پائلٹ طیارے کو قواعد کے مطابق لینڈنگ کے لیے نیچے لائے لیکن اس دوران بدقسمت طیارے سے ایک سے زیادہ پرندے ٹکرا گئے اور اسی دوران طیارے کے دونوں انجن جزوی طور پر بند ہو گئے، انجنوں سے کم طاقت ملنے کے سبب جہاز کی بلندی انتہائی کم ہوتی گئی اور کچھ ہی دیر میں جہاز اپنی بلندی برقرار نہ رکھ سکا۔

رپورٹ کے مطابق پائلٹ نے ’’مے ڈے‘‘ کی کال بھی دی تاہم طیارہ رن وے پر پہنچنے سے پہلے ہی آبادی والے علاقے میں مکانات سے ٹکرا گیا اور جس وقت طیارہ مکانات کی بالائی منزل سے ٹکرایا اس وقت وہ گلائیڈ کر رہا تھا۔

دریں اثنا وفاقی حکومت نے ایئر کموڈور محمد عثمان غنی کی سربراہی میں طیارہ حادثہ کی چار رکنی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی، دیگر ارکان میں ونگ کمانڈر ملک محمد عمران، گروپ کیپٹن توقیر اور جوائنٹ ڈائریکٹر ایئر ٹریفک کنٹرول ناصر مجید شامل ہیں۔

https://twitter.com/AchayDinAaingay/status/1263773574105640960

واضح رہے کہ گذشتہہ روز پی آئی اے کا مسافر طیارہ لاہور سے کراچی آ رہا تھا تاہم لینڈنگ سے کچھ ہی دیر قبل جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے متصل علاقے ماڈل ٹاؤن کی رہائشی کالونی میں گر کر تباہ ہو گیا، طیارہ گرنے سے کئی مکانات بھی تباہ ہوئے جس کے بعد علاقے میں بھگدڑ مچ گئی۔

عید کی مناسبت سے خصوصی طور پر چلائی گئی پرواز نے دوپہر ایک بج کر 10 منٹ پر اڑان بھری تھی اور اپنے مقررہ وقت پر کراچی پہنچ گئی تاہم لینڈنگ سے چند ہی لمحوں پہلے پرواز کا کنٹرول روم سے رابطہ منقطع ہو گیا، طیارہ حادثے کی موصولہ فوٹیجز کے مطابق طیارے کو دو بج کر 25 منٹ 4 سیکنڈ پر حادثہ پیش آیا۔

محکمہ صحت سندھ کے مطابق طیارہ حادثے میں 80 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوگئی ہے، لاشوں اور زخمیوں کو جناح اور سول اسپتال منتقلی کا عمل جاری ہے۔ اب تک44 لاشیں جناح اسپتال اور 32 لاشیں سول اسپتال منتقل کردی گئی ہیں۔

جسے اللہ رکھے، اسے کون چکھے

میڈیا رپورٹس کے مطابق حادثے میں معجزانہ طور پر دو مسافر زندہ بچ گئے جن میں 25 سالہ جوان محمد زبیر اور بینک آف پنجاب کے صدر ظفر محمود شامل ہیں، دونوں کو سول ہسپتال کراچی اور دارالصحت ہسپتال منتقل کردیا گیا جہاں دونوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

ترجمان پی آئی اے کے مطابق طیارہ زیادہ پرانا نہیں تھا اور اس کی عمر تقریباً 10 سے 11 سال تھی، طیارہ مکمل مینٹین تھا لہٰذا تکنیکی خرابی کے بارے میں کچھ کہنا قبل از وقت ہو گا۔

ذرائع کے مطابق طیارہ فنی خرابی کا شکار ہوا اور لینڈنگ سے کچھ دیر پہلے طیارے کے ٹائر نہیں کھل رہے تھے، پائلٹ اور ٹریفک کنٹرول ٹاور کے درمیان آخری رابطے کی آڈیو ریکارڈنگ بھی سامنے آئی جس میں پائلٹ نے ایک انجن فیل ہونے کی اطلاع دی اور بعد ازاں ’مے ڈے‘ کال دی جس پر کنٹرول ٹاور سے بتایا گیا کہ طیارے کی لینڈنگ کے لیے دو رن وے دستیاب ہیں تاہم طیارے سے دوبارہ رابطہ نہ ہوسکا۔

ذرائع کے مطابق طیارے کے کپتان کا نام سجاد گل ہے اور عملے میں عثمان اعظم ، فرید احمد، عبدالقیوم اشرف، ملک عرفان رفیق، عاصمہ اور انعم مقصود شامل ہیں جبکہ مسافروں میں شوبز سے تعلق رکھنے والی معروف فیشن ماڈل زارا عابد اور نجی ٹی وی چینل کے ڈائریکٹر پروگرامنگ انصار نقوی بھی شامل تھے۔

بدقسمت طیارہ، خوش قسمت ائیرہوسٹس

مدیحہ ارم نامی ائیرہوسٹس کو طیارے میں ڈیوٹی پر جانا تھا تاہم عین وقت پر ڈیوٹی روسٹر تبدیل کرکے مدیحہ ارم کو روک دیا گیا، مدیحہ ارم کی جگہ ائیرہوسٹس انعم مقصود کو طیارے میں بھیجا گیا اور انعم مقصود بدقسمت طیارے میں جاں بحق ہو گئیں۔

حادثے کے بعد رینجرز اور پولیس کی بھاری نفری جائے حادثہ پر پہنچی اور علاقے کو گھیرے میں لے لیا جب کہ آگ بجھانے کے لیے فائر بریگیڈ کا عملہ بھی موجود تھا، جائے حادثہ پر ریسکیو آپریشن میں لاشوں کو نکالنے کا سلسلہ جاری ہے جب کہ رش کے باعث امدادی کارروائیوں میں مشکلات کا سامنا ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ آرمی کوئیک ری ایکشن فورس اور پاکستان رینجرز سندھ  پہنچ گئے، آرمی کوئیک ری ایکشن فورس اور پاکستان رینجرز سندھ کے جوان موقع پر پہنچ گئے ہیں جو کہ امدادی سرگرمیوں میں سول انتظامیہ کی معاونت کریں گے۔

صدر، وزیراعظم اور آرمی چیف کا اظہار افسوس

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے حادثے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر دکھ کا اظہار اور لواحقین سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا جب کہ حادثے میں جاں بحق ہونے والوں کی بلندی درجات اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا بھی کی۔

وزیراعظم عمران خان نے متعلقہ اداروں کو ریلیف، ریسکیو اور زخمیوں کو فوری طبی امداد کی ہدایت کی اور طیارہ حادثے کی فوری تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ وہ پی آئی اے کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ارشد ملک سے رابطے میں ہیں جو کراچی روانہ ہوگئے۔

پی آئی اے کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ایئرمارشل ارشد ملک پی اے ایف کے طیارے سے کراچی روانہ ہوگئے۔ انہوں نے ناگہانی حادثے پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا۔

ترجمان پی آئی اے کے مطابق پی آئی اے کا ایمرجنسی کال سینٹر فعال کر دیا گیا اور پی آئی اے کے آپریشنل ملازمین کو ڈیوٹی پر طلب کر لیا گیا تاکہ معلومات میڈیا کے ساتھ شیئر کی جاسکیں۔

یہ بھی پڑھیں:

طیارے کا کوئیک ایکسس ریکارڈ مل گیا

ترجمان پاک بحریہ کے مطابق نیول چیف ایڈمرل ظفر محمود عباسی نے طیارہ حادثے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور غم کا اظہار کیا اور پاک بحریہ کی فیلڈ کمانڈز کو امدادی کاموں میں سول انتظامیہ کی بھرپور معاونت کی ہدایت کی۔

ترجمان کے مطابق پاک بحریہ کے چار فائر ٹینڈرز اور امدادی ٹیم دیگر اداروں کے ساتھ مل کر  امدادی سرگرمیوں میں حصہ لے رہے ہیں۔

 

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button