طورخم، 430 پاکستانی واپس، 1500 سے زائد مہاجرین کھلے آسمان تلے رہنے پر مجبور
پاک افغان سرحد طورخم کے راستے مزید 430 پاکستانی اپنے وطن واپس آ گئے جنہیں جمرود کے کوارنٹین سنٹروں میں پہنچا دیا گیا، دوسری جانب لنڈیکوتل بازار میں پڑے افغان مہاجرین بڑے تکلیف سے گزر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ لنڈی کوتل بازار میں خواتین اور بچوں سمیت پندرہ سو زائد افغان باشندے کھلے آسمان تلے پڑے ہوئے ہیں جن کے پاس پیسے ختم ہو چکے ہیں۔
ان افغانوں کا کہنا تھا کہ وہ پاکستان کے مختلف علاقوں سے آئے ہوئے ہیں اور اپنے ملک جانا چاہتے ہیں لیکن طورخم بارڈر کے راستے ان کو اجازت ہی نہیں، "رمضان المبارک کے مہینے میں خواتین بچوں اور بوڑھوں کے ساتھ لنڈی کوتل بازار میں پڑے ہیں، مشکلات بڑھ رہی ہیں۔”
"انسانی ہمدردی کی بنیاد پر ان کو اپنے ملک جانے کی اجازت دی جائے تاکہ وہ اس عذاب سے نکل سکیں، کچھ مقامی افراد سحری اور افطاری میں کھانا دیتے ہیں۔”
متعلقہ خبریں:
‘ہمیں بھی اپنے ملک پاکستان آنے دیا جائے’
وطن واپسی کے منتظر پاکستانیوں کیلئے پلان مرتب
انہوں نے دونوں طرف کے حکمرانوں سے اپیل کی کہ ان کو جانے دیا جائے۔ دوسری طرف عظیم اللہ شنواری نے کہا کہ افغان حکومت اپنے لوگوں کو سہولیات فراہم کرے اور ان کے لئے بارڈر کھولنے کا انتظام کرے تاکہ ان بے چاروں کی مشکل ختم ہو سکے۔
انہوں نے کہا کہ پشاور سے ان افغانوں کو یہاں آنے کی اجازت دینا خطرے سے خالی نہیں یا تو ان افراد کو بارڈر کراس کرائیں یا ان کو پشاور واپس کریں تاکہ لنڈی کوتل کے عوام کو کرونا وائرس سے محفوظ رکھا جا سکے۔