قومی

کورونا کے باعث ہسپتالوں کی طرف توجہ دینے کیلئے اہم ایشو ملا۔ عمران خان

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کورونا وائرس سے ہمیں بہت سے سبق ملے ہیں، ایک یہ کہ کورونا وائرس امیر اور غریب میں تفریق نہیں کرتا، کسی بھی کھاتے پیتے گھرانے کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیتا ہے، دوسرا یہ کہ وہ وزیر اور وزیراعظم جو بیرون ملک علاج کیلئے بیرون ملک جاتے تھے وہ آج یورپ جانے سے ڈرتے ہیں، ملک میں ہسپتالوں کی طرف توجہ دینے کیلئے انتہائی اہم ایشو ملا۔

جمعرات کو اسلام آباد کامسٹیک ہیڈ کوارٹرز میں طبی مصنوعات کی نمائش کے دورہ کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کورونا وائرس کے چیلنج سے نمٹنے کیلئے ملک میں طبی آلات بننا شروع ہوئے، جوہری ہتھیار بنانے والے ملک کیلئے وینٹی لیٹرز بنانا مشکل نہیں ہے لیکن ماضی میں سائنٹیفک ریسرچ کی ترویج پر توجہ نہیں دی گئی اور سائنسی آلات کے کارخانے ہی نہیں لگائے گئے، آج ملک میں کارخانے خود سے طبی آلات تیار کر رہے ہیں، سرکاری ہسپتالوں کو بہتر بنانے میں کام ہو رہا ہے اور کورونا وباء پھیلنے کے دوران روزانہ اجرت پر کام کرنے والوں کا خیال رکھا جا رہا ہے، اب ملک کو ایک وژن کے تحت آگے لے کر جائیں گے، طویل المدتی پالیسیوں کے ذریعے ہی ملک ترقی کرتا ہے، ہماری قوم کو اب اپنے پائوں پر خود کھڑا ہونا ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی تو ڈرپوک نکلا پورا ملک ہی بند کر دیا اور کروڑوں غریبوں کی کوئی فکر نہیں کی، خود پر یقین رکھنے والی قومیں ترقی کرتی ہیں، خود اعتمادی لوگوں کو مشکلات سے نبردآزما ہونے کے قابل بناتی ہے جبکہ نبیؐ کی سنت پر عمل پیرا ہونے میں ہی کامیابی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ 60 کی دہائی میں پاکستان ترقی کی جانب گامزن تھا لیکن بدقسمتی سے اس کے بعد ملک میں صرف ایک ایلیٹ طبقہ ہی آگے بڑھتا گیا اور ملک پیچھے جاتا رہا، گزشتہ حکمرانوں نے علاج کیلئے باہر کے ممالک جانا شروع کر دیا اور غریب کیلئے ملک میں و ہ ہسپتال چھوڑے جہاں کوئی سہولیات نہیں ہیں جبکہ اگر ملک میں ہمیں ترقی کرنی ہے تو سب کو مل کر آگے بڑھنا ہو گا۔

عمران خان نے کہا کہ ملک کے ایلیٹ طبقے نے سوچ رکھا تھا کہ کوئی بیماری ہو تو بیرون ملک جا کر علاج کرالیں گے لیکن ملک میں غریب کو پینے کا صاف پانی تک میسر نہیں، غریب کے بچوں کی ابتدائی جسمانی نشوونما کچھ نہیں ہے، ہیپاٹائٹس سی ملک میں بڑھ چکی ہے، ساری غریبوں کی بیماریاں ہیں اس لئے کسی امیر کو پریشانی نہیں ہے کیونکہ اس نے پیسہ لگا کر اپنا علاج کرا لینا ہے لیکن ملک میں غریب دو وقت کی روٹی کی سوچ میں ہر وقت فکر مند رہتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس سے ہمیں بہت سے سبق ملے ہیں، ایک تو یہ کہ کورونا وائرس امیر اور غریب میں تفریق نہیں کرتا ہے، کسی بھی کھانے پینے گھرانے کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیتا ہے، دوسرا یہ کہ وہ وزیر اور وزیراعظم جو بیرون ملک علاج کیلئے بیرون ملک جاتے تھے وہ آج یورپ جانے سے ڈرتے ہیں، ملک میں ہسپتالوں کی طرف توجہ دینے کیلئے انتہائی اہم ایشو ملا ہے، ملک کی ایلیٹ کلاس نے کورونا وائرس کیلئے لاک ڈاؤن کرنے کا کہا لیکن کسی غریب دیہاڑی دار کی فکر نہیں کی، ہمیں اس وقت سوچ سمجھ کر فیصلے کرنے ہیں۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button