افغانستان نے کورونا سے متاثرہ تین افراد کو پاکستانی حکام کے حوالے کردیا
پاک افغان سرحد طورخم پر افغان سیکورٹی حکام نے تین پاکستانی شہریوں کو ضلعی انتظامیہ کے حوالے کردیا۔ ڈپٹی کمشنر محموداسلم وزیرنے میڈیا کو بتایا کہ طورخم سرحد پر افغان سیکورٹی حکام نے تین پاکستانی شہریوں کو ضلع خیبر کے ضلعی انتظامیہ کے حوالے کردیا جس میں دوشہری کورونامرض میں مبتلاء جبکہ ایک مشتبہ ہے۔
ڈی سی محموداسلم وزیرکے مطابق افغانستان لیبارٹری میں فارق شاہ اور سراج الدین کی کورونا ٹسٹ مثبت آگئی تھی، جبکہ ان کا ساتھی شہزاد مصطفی مشکوک ہے، تینوں شہریوں کو پشاور ایل آر ایچ ہسپتال منتقل کردیاگیا ہے۔
محموداسلم وزیر کے مطابق تینوں پاکستانیوں کا تعلق ملک کے مختلف علاقوں سے ہے۔ افغانستان میں میڈیسن کمپنی کے ملازم تھے، ڈی سی نے مزید کہاکہ پاکستانی شہریوں کو افغان حکومت نے کابل میں پاکستانی سفارتخانہ کے استدعاء پر حوالہ کردیا۔
افغانستان میں پھنسے ہوئے پاکستان کے ٹرانسپورٹرز اور مسافروں کو جلد طورخم بارڈر کے راستے لانے کی اجازت دی جائے.. ملک دریاخان آفریدی
دوسری جانب ضلع خیبر لنڈیکوتل پریس کلب میں پریس کانفرنس کر تے ہوئے ممتاز قبائلی رہنما ملک دریاخان آفریدی نے کہا ہے کہ افغانستان میں گزشتہ ایک مہینے سے محصور سینکڑوں پاکستانی ٹرانسپورٹرز اور مسافروں کو جلد طورخم بارڈر کے راستے لانے کے کی اجازت دی جائے۔
انہوں نے کہا کہ لنڈی کوتل میں کورونا وائرس کے ممکنہ خطرات کے پیش افغانستان سے آنے والے تمام پاکستانی مسافروں کے لئے کورنٹین سنٹر قائم کر دئے گئے ہیں اور ان سنٹر میں تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہے اس لئے پاکستان کی حکومت کے اعلیٰ حکام سے اپیل کرتے ہیں کہ افغانستان میں پھنسے ہوئے پاکستان کے ٹرانسپورٹرز اور مسافروں کو جلد طورخم بارڈر کے راستے لانے کے اجازت دی جائے تاکہ متاثرہ افراد کے مشکلات میں کمی آجائے اور جلد پاکستان کے ٹرانسپورٹرز اور مسافر اپنے گھروں کو واپس لوٹ جائے اور ان کی مشکلات میں کمی آجائے۔
ملک دریاخان آفریدی نے کہا کہ کورونا وائرس کے ممکنہ خطرات کے پیش نظر حکومت نے پورے ملک میں لاک ڈاؤن کر دیا گیا ہے جس کے باعث تمام تجارتی مراکز بند کر دئے گئے ہیں حکومت ملک کی دیگر حصوں کی طرح قبائلی اضلاع بالخصوص ضلع خیبر کے غریب عوام کو ریلیف پیکج دے اور کورونا وائرس سے متاثرہ غریب افراد اور مزدوروں کو راشن اور مالی امداد فراہم کی جائے تاکہ علاقے کے غریب عوام کے مشکلات میں کمی آجائے۔
انہوں نے علاقے کے عوام سے اپیل کی کہ کورونا وائرس کے ممکنہ خطرات کے پیش حکومت کے ساتھ تعاون کریں اور محکمہ صحت حکام اور حکومت کی طرف سے دی گئی احطیاطی تدابیر پر عمل کر یں اور اپنے گھروں تک محدود ہو جائے اور بازار میں غیر ضروری گھومنے پھرنے سے پرہیز کریں۔
ملک دریاخان آفریدی نے کہا کہ رمضان المبارک کے مہینے کے احترام میں عوام کو سپیشل ریلیف دیا جائے اور بازار میں اشیائے خورد نوش کی دوکانیں کھلی رکھی جائے اور عوام کے ساتھ نرمی کی جائے۔