کیا واقعی شوکت خانم ہسپتال کورونا ٹیسٹ فیس وصول کر رہا ہے؟
سوشل میڈیا پر شوکت خانم میموریل ہسپتال کے حوالے سے گزشتہ چند ہفتوں سے خبریں گردش کر رہی ہیں کہ کورونا ٹیسٹ کے لئے فی مریض 9000 روپے تک فیس لیتی ہیں۔ ایسے تمام دعوے اور خبریں بے بنیاد ہیں۔
فرانس کے معروف نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق یہ من گھڑت خبر سب سے پہلے فیس بک پر 16 مارچ کو پوسٹ ہوئی تھی جس کواب تک 5400 بار شئیر کیا جا چکا ہے۔
سب سے پہلا پوسٹ اردو زبان میں پوسٹ کیا گیا تھا جس کی عبارت یہ تھی
‘شوکت خانم تو ایک خیراتی ادارہ تھا نہ۔۔۔۔۔۔۔ ؟ پھر کرونا ٹیسٹ کی فیس 9000 کیوں وصول کر رہا ہے’
رپورٹ کے مطابق صرف یہی پوسٹ 5400 بار شئیر کی جا چکی ہے جبکہ اس کے علاوہ فیس بک اور ٹوئٹر پر سینکڑوں اور بھی اسی قسم کے الزامات لگائے گئے تھیں۔
شوکت خانم ہسپتال انتظامیہ اور پنجاب حکومت پہلے ہی ان خبروں کی تردید کرچکے ہیں۔
ہسپتال انتظآمیہ کے مطابق حکومت نے اب تک انہیں 440 ٹسٹنگ کٹس دیے ہوئے ہیں جن میں مریضوں کی مفت ٹسٹوں کے لئے 300 استمال میں لائے جا چکے ہیں۔ ہسپتال انتظآمیہ کا کہنا ہے کہ ان کٹس سے ان مریضوں کے ٹسٹس مفت کروائے جاتے ہیں جو کورونا وائرس ٹسٹ کے لئے طبی معیار پر پورا اترتے ہیں۔ شوکت خانم ہسپتال نے ابھی تک ایک بھی مریض سے کورونا وائرس ٹسٹ کی فیس وصول نہیں کی ہے۔
ہسپتال انتظامیہ نے ایسی بے بنیاد الزامات کی تردید 19 مارچ کو کی تھی اور اسی دن پنجاب کی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین نے بھی ایسی تمام خبریں افواہیں قرار دی تھی۔
تا ہم یکم اپریل کو شوکت خانم ہسپتال انتظامیہ نے ایک اور اعلان کے زریعے خبردار کیا تھا کہ حکومت کے کٹس سے مفت ٹسٹس کا سلسلہ جاری رہے گا لیکن ایسے مریض جو کہ ٹسٹس کے لئے حکومت کے لئے مقرر معیار پر پورا نہیں اترتے لیکن اپنا ٹسٹ کروانا چاہتے ہیں تو وہ فیس دے کر ٹسٹ کرواسکتے ہیں۔