پاکستان، کورونا وائرس سے ایک ہی دن 15 افراد جاں بحق، تعداد 86 ہو گئی
پاکستان میں آج کورونا وائرس کے باعث ایک ہی دن 15 افراد جاں بحق ہوئے جس ساتھ ملک میں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 86 ہو گئی جبکہ مزید 229 نئے کیسز سامنے آنے کے بعد متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 5021 تک جا پہنچی ہے۔
ملک بھر میں اب تک ہونے والی 86 ہلاکتوں میں سے سندھ میں سب سے زیادہ 28 ہلاکتیں جبکہ خیبر پختونخوا میں 31 اور پنجاب میں 21 ہلاکتیں ہو چکی ہیں، گلگت بلتستان میں 3، بلوچستان 2 اور اسلام آباد میں ایک ہلاکت ہوئی ہے۔
آج سندھ میں 104 کیسز اور 6 ہلاکتیں، پنجاب میں 74 کیسز اور 3 ہلاکتیں، خیبر پختونخوا میں 41 کیسز اور 6 ہلاکتیں، بلوچستان میں 8 کیسز جبکہ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں ایک ایک کیس سامنے آیا ہے۔ اس طرح سندھ میں کیسز کی مجموعی تعداد 1318، پنجاب میں 2410، آزاد کشمیر میں 133، خیبر پختونخوا میں 697، وفاقی دارالحکومت میں 118، گلگت بلتستان میں 216 اور بلوچستان میں کیسز کی مجموعی تعداد 228 ہو گئی ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد میں مسلسل اضافے کے بعد ملک بھر میں 23 مارچ سے جاری لاک ڈان میں 14 اپریل تک جبکہ خیبر پختونخوا حکومت نے 18 اپریل تک توسیع کردی ہے۔
دوسری جانب وزارت ریلوے نے 24 مارچ کی رات 12 بجے سے ملک بھر میں ٹرین آپریشن معطل کر رکھا ہے جو پہلے 31 مارچ تک بند رکھا گیا لیکن وفاقی حکومت کی جانب سے لاک ڈان میں 14 اپریل کی توسیع تک ٹرین آپریشن بھی معطل رہے گا۔
اسی طرح حکومت نے اندرونِ ملک اور بین الاقوامی پروازوں پر عائد پابندی میں 21 اپریل تک توسیع کردی ہے۔ ترجمان ایوی ایشن ڈویژن کے مطابق پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی نے پابندی میں توسیع کا نوٹم جاری کردیا ہے۔
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد نے کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے ناکافی اقدامات پر ازخود نوٹس لے لیا اور چاروں صوبوں کے علاوہ وفاقی چیف سیکرٹری کو بھی نوٹس جاری کئے ہیں، خیال رہے کہ یہ ان کا پہلا از خود نوٹس ہے۔
یاد رہے کہ حکومت نے کورونا وائرس سے بچاؤ کے قومی ایکشن پلان کی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرائی تھی جس میں 25 اپریل تک کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد 50 ہزار تک پہنچنے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔ حکومت کی جانب سے عدالت میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں رواں ماہ کے اختتام تک متوقع کیسز، عام، سنگین اور تشویشناک کیسز کی متوقع تعداد سی بھی سپریم کورٹ کو آگاہ کیا گیا ہے۔
دوسری جانب دنیا بھر کے 180 سے زائد ممالک میں اس وقت 17 لاکھ سے زائد لوگ کورونا وائرس کا شکار ہوئے ہیں جبکہ مرنے والوں کی تعداد ایک لاکھ 4 ہزار سے متجاوز ہو گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
‘واپس آنے والے پاکستانیوں کو 14 روز قرنطینہ میں لازمی گزارنا ہوں گے’
80 جاں بحق: کورونا کے وار، مرغوں کی لڑائی اور والی بال میچز ایک ساتھ جاری
خیال رہے کہ لفظ "کورونا”، وائرسز کے اس وسیع خاندان کے لیے استعمال ہوتا ہے جو پرندوں اور انسانوں سمیت ممالیہ کو متاثر کرتا ہے۔ دنیا کو اس وقت جس کورونا وائرس کا سامنا ہے وہ "کووِڈ 19” کہلاتا ہے جو کہ پہلی مرتبہ دسمبر 2019 میں چین میں سامنے آیا۔
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق کورونا وائرسز ایک سے زائد وائرس کا خاندان ہے جو عام سردی سے لے کر زیادہ سنگین نوعیت کی بیماریوں، جیسے مڈل ایسٹ ریسپائریٹری سنڈروم (مرس) اور سیویئر ایکیوٹ ریسپائریٹری سنڈروم (سارس) جیسے امراض کی وجہ بن سکتا ہے۔
ماہرین کے مطابق کورونا وائرس جاندار نہیں لہذا اسے مارا نہیں جاسکتا تاہم سورج کی شعاع کورونا وائرس کے خاتمے میں مدد گار ہوسکتی ہیں۔ برطانیہ کے امپیریل کالج کے ایمونالوجسٹ پروفیسر پیٹر اوپن شا نے کہا ہے کہ کچھ دیر دھوپ میں بیٹھنا کورونا وائرس کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔
کورونا وائرس فیس ماسک پرکتنے دن رہ سکتا ہے؟
کورونا وائرس پر کی جانے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ یہ مہلک وائرس اسٹیل اور پلاسٹ کی تہوں پر چار دن جب کہ فیس ماسک پر ایک ہفتے تک موجود رہ سکتا ہے۔
کورونا سے مرنے والوں کی تدفین کیلیے ڈبلیو ایچ او کی گائیڈ لائنز
عالمی ادارہ صحت نے کورونا وائرس کے باعث مرنے والوں کی تدفین کے لیے گائیڈ لائنز جاری کر دیں جس میں کہا گیا ہیکہ کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تدفین میں احتیاط انتہائی ضروری ہے۔
گائیڈ لائنز کے مطابق خاندان کے افراد اور دوست ایک میٹر کے فاصلے سے جنازے کو دیکھ سکتے ہیں لیکن لاش کو ہاتھ نہیں لگا سکتے نہ ہی چوم سکتے ہیں۔
کورونا جنگ عظیم دوئم کے بعد بدترین بحران قرار
اقوام متحدہ نے دنیا بھر میں پھیلے کورونا وائرس کو جنگ عظیم دوئم کے بعد بدترین بحران قرار دیا ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے باعث دنیا کی موجودہ صورت حال جنگ عظیم دوئم کے بعد پیدا ہونے والی بدترین صورت حال کا منظر پیش کررہی ہے۔