قومی

طورخم، انسانی ریلا افغانستان کی جانب بہہ نکلا!

محراب شاہ آفریدی سے

طورخم بارڈر انتظامیہ سرحد پر جمع ہزاروں افغان مہاجرین کو قابو نہ کر سکی, پہلے ریلے میں ہزاروں افغان شہری بارڈر کراس کر گئے، افغان مہاجرین چیکنگ کے بغیر سرحد کراس کرکے افغانستان میں داخل ہو گئے۔

ضلعی انتظامیہ کے مطابق افغان حکومت کی بارڈر کراس پالسی میں نرمی کے بعد پھنسے افغان مہاجرین کو بارڈر کراس کرنے کی اجازت دی گئی۔

مقامی پولیس کے مطابق بارڈر پر کافی رش تھا اور پھنسے افغان مہاجرین میں زیادہ تر خواتین، بوڑھے، بچے اور مریض شامل تھے جس کی وجہ سے ان کو جانے دیا گیا۔

بارڈر پر پاک افغان حکام کے درمیان مشاورت کے بعد دستاویزات کی جانچ پڑتال کے بغیر بارڈر کراس کرنے کی اجازت دی گئی، طورخم پر تعینات پولیس اہلکاروں کے مطابق ہزاروں افغان باشندوں کو پہلے مرحلے میں کنٹرول کرنا مشکل ہوگیا تھا اور زیادہ تر افغانوں نے چیخ و پکار اور رونا شروع کر دیا اور چلاتے رہے کہ ان کو جانے دیا جائے تاکہ وہ مزید خوار ہونے سے بچ سکیں۔

عینی شاہدین کے مطابق تعینات سیکیورٹی اہلکاروں نے ان کے ساتھ انتہائی اچھا برتاؤ کیا اور بہترین سیکیورٹی کے انتظامات کئے تاکہ منظم انداز میں سارے افغان ڈسپلن میں بارڈر تک جائیں اور بغیر کسی تکلیف کے سارے افغان بارڈر کراس کر سکیں۔

سیکیورٹی فورسز کے ساتھ مقامی پولیس کے اہلکار بھی موجود تھے تاہم پھر بھی جگہ جگہ افغانوں کا بہت زیادہ رش دیکھنے کو ملا۔

چھوٹی گاڑیوں کے ڈرائیوروں کیخلاف من مانے کرایوں کی وصولی کی شکایات

ذرائع کے مطابق پہلے مرحلے میں تو ہزاروں افراد بغیر چیکنگ کے طورخم کے راستے افغانستان جانے میں کامیاب ہوگئے جن کے ساتھ تعینات اہلکاروں نے انتہائی شفقت کا مظاہرہ کیا لیکن پھر بھی دھکم پیل ہوتی رہی تاہم بعد میں ان کو کنٹرول کیا گیا اور باقاعدہ ان کے دستاویزات چیک کرنے کے بعد ان کو جانے کی اجازت دی گئی۔

اس موقع پر سیکیورٹی کے تمام اہلکاروں نے کرونا وائرس سے بچاؤ کی خاطر اپنے آپ کو محفوظ کر لیا تھا۔

دوسری جانب طورخم بارڈر پر پاک افغان بارڈر حکام کے مابین فلیگ میٹنگ بھی ہوئی تاکہ پیدا شدہ صورتحال سے خوش اسلوبی سے نمٹا جا سکے۔

دوسری طرف چھوٹی گاڑیوں کے ڈرائیوروں نے بعض افغانوں کا استحصال کیا اور من مانے کرائے وصول کئے جس کی لوگوں نے سخت مذمت کی اور اس کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔

دریں اثناء مقامی لوگوں نے حکومت پاکستان سے اپیل کی کہ افغانستان میں پھنسے پاکستانیوں کو بھی لانے کا انتظام کیا جائے تاکہ ان کی پریشانی ختم ہو سکے۔

واضح رہے کہ حکومت پاکستان کی جانب سے جاری اعلان کے مطابق گذشتہ روز چمن او طوخم سرحد عارضی طور پر کھولی گئی جس کے ساتھ ہی پاک افغان سرحد طورخم پر انسانوں کا سیلاب امڈ آیا تھا۔

 

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button