قومی

90 سالہ مریض کرونا سے نہیں مرا، گلگت بلتستان حکومت کی اپنے بیان کی تردید

گلگت بلتستان کی حکومت نے اپنے ہی بیان کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ دیامر سے تعلق رکھنے والے 90 سالہ مریض کی موت کورونا وائرس کی وجہ سے نہیں ہوئی۔

چند گھنٹے پہلے سیکریٹری صحت گلگت بلتستان راشد احمد نے وزیر اعلیٰ کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ کورونا وائرس سے دیامر سے تعلق رکھنے والا 90 سالہ شخص جاں بحق ہوا۔

تاہم ترجمان گلگت بلتستان حکومت فیض اللہ فراق نے اپنے وضاحتی بیان میں کہا تھا کہ ‘فوت ہونے والے مریض میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی تاہم وہ نمونیا کا بھی مریض تھا، اس لیے اس کی موت کی وجہ معلوم نہیں۔’

بعد ازاں ایک اور بیان میں انہوں نے کہا کہ راولپنڈی کے آرمڈ فورسز انسٹی ٹیوٹ آف پیتھالوجی (اے ایف آئی پی) کی رپورٹ سے واضح ہوتا ہے کہ ‘مریض کا کورونا ٹیسٹ کا نتیجہ منفی آیا ہے اور اس کی موت نمونیا سے ہوئی۔’

دوسری جانب معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے ٹوئٹ میں تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ‘ملک میں کورونا وائرس کی وجہ سے اب کوئی موت واقع نہیں ہوئی ہے اور اس مریض کا ٹیسٹ منفی آیا تھا۔’

سندھ میں کورونا وائرس کے مزید 19 اور گلگت بلتستان میں 10 کیسز سامنے آگئے جبکہ آزاد جموں و کشمیر میں پہلا کیس سامنے آگیا جس کے بعد ملک میں متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 289 ہوگئی۔

سندھ میں کرونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی مجموعی تعداد 208، خیبرپختونخوا میں 19، گلگت بلتستان 15، جبکہ پنجاب میں 28 تک پہنچ گئی ہیں جبکہ 4 مریض صحتیاب بھی ہوچکے ہیں۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button