کورونا بحران، سٹیٹ بینک کا ہسپتالوں اور تاجروں کیلئے ریلیف کا اعلان
سٹیٹ بینک آف پاکستان نے کورونا وائرس کے بحران سے نمٹنے کیلئے ہسپتالوں اور تاجروں/سرمایہ کاروں کو ریلیف دینے کا اعلان کر دیا۔
گورنر سٹیٹ بینک ڈاکٹر رضا باقر نے ایک ویڈیو پیغام جاری کیا ہے جس میں انہوں نے تین اہم اعلانات کئے، انہوں نے کہا کہ سٹیٹ بینک کی مانیٹری پالیسی کمیٹی کی میٹنگ ہوئی جس میں شرح سود کم کرنے کا فیصلہ کیا گیا، سٹیٹ بینک ایک سکیم جاری کر رہا ہے جس کے تحت جو بھی صنعتکار ایک نئی انڈسٹری لگائے گا اس کو دس کیلئے سات فیصد پر قرضہ ملے گا جبکہ تیسری چیز سٹیٹ بینک ایک اور سکیم کا اعلان کر رہا ہے کہ جو ہسپتال اس بیماری کے علاج کیلئے اآلات درآمد کرے گا تو اسے تین فیصد شرح سود پر قرضہ ملے گا۔
گورنر سٹیت بینک کے مطابق کئی مہینے قبل جب پاکستان نے معاشی اصلاحات کا آغاز کیا تھا تو ہمارے معاشی حالات بہتر ہو رہے تھے کیونکہ ہمارا تجارتی خسارہ اور سالانہ مالی خسارہ کم ہو رہا تھا۔
انہوں نے کہا کہ اگرچہ صورتحال اب بھی بہتر ہے تاہم معاشی شرح نمو پر اس کے اثرات ہوں گے جو ساڑھے تین فیصد کے ہدف کی بجائے اب تین فیصد ہو گی، دوسرا اس کے اثرات مہنگائی پر ہوں گے، طلب میں کمی کی وجہ سے پہلے کے مقابلے میں مہنگائی تھوڑی سی زیادہ جلدی کم ہو گی اس لئے کمیٹی نے شرح سود میں کمی کا فیصلہ کیا۔
ڈاکٹر رضا باقر کے مطابق اس بیماری کی وجہ سے لوگوں میں پریشانی پیدا ہوائی ہے اور غیریقینی صورتحال پیدا ہوئی ہے جس کی وجہ سے سرمایہ کار سوچ رہا ہے کہ تھوڑا انتظار کیا جائے، اسی وجہ سے سٹیٹ بینک ایک نئی سکیم جاری کر رہا ہے کوئی بھی نیا پراجیکٹ اگر لگے گا اور ایک سال کے اندر اندر اس میں پیشرفت ہوتی ہے تو بینک اسے 7 فیصد پر قرضہ فراہم کریں گے جسے سٹیٹ بینک ری فنانس کرے گا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ اس کے علاوہ جو بھی ہسپتال اس بیماری کے علاج کیلئے اگر آلات درآمد کرے گا تو سٹیٹ بینکوں کو صفر شرح سود پر فنڈز فراہم کرے گا اور بینک آگے ہسپتالوں کو 3 فیصد شرح سود پر قرضہ دیں گے جو ایک بہت ہی سبسیڈائزڈ ریٹ ہے۔
گورنر سٹیٹ بینک نے آخر میں کہا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے منڈیوں میں غیریقینی صورتحال پائی جاتی ہے، سٹیٹ بینک کی منڈیوں پر نظر ہے اور کسی قسم کی گڑ بڑ نہیں ہونے دے گا اور کوئی بھی ایکشن اگر لینا ہو تو اس کیلئے ہم تیار ہیں