ڈیڑھ لاکھ پاکستانیوں کو برطانیہ میں نوکریاں دینے کا معاہدہ
پاکستانی اور برطانوی کمپنی کے درمیان ڈیڑھ لاکھ پاکستانی باشندوں کو برطانیہ میں نوکریاں دیے جانے کا معاہدہ طے پاگیا۔
اس ضمن میں افرادی قوت کی ایک نجی کمپنی اے ایف سی او پرائیویٹ لمیٹڈ اور برطانیہ کی ایم ایم سی ہیلتھ کیئر لمیٹڈ کے درمیان معاہدے پر دستخط بھی کیے جاچکے ہیں۔ اس معاہدے کے تحت 80 ہزار سے ایک لاکھ نرس، 25 ہزار ڈاکٹر، 10 ہزار فارماسسٹ اور 20 ہزار پیرامیڈکس کو برطانیہ بھیجا جائے گا۔
واضح رہے کہ بریگزٹ کے بعد یہ ملازمتیں پاکستانی پروفیشنلز کے لیے موجود ہیں۔ معاہدے پر دستخط کے بعد گورنر ہاؤس پنجاب میں ملازمتوں کا ایک پورٹل بھی قائم کیا جاچکا ہے۔ اس کے بعد پاکستانی ماہرین کو باقاعدہ طور پر ان مواقع سے فائدہ اٹھانے کی دعوت دی جائے گی۔
اس موقع پر گورنر پنجاب، چوہدری محمد سرورنے ویب پورٹل کا افتتاح کرتے ہوئے بتایا کہ ڈاکٹروں، نرسوں اور طبی عملے کی بھرتی اور برطانیہ میں ملازمتوں کے ساتھ ملک کی معاشی صورتحال بہتر ہوگی اور زرِمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوگا۔
انہوں نے اس موقع پر ڈاکٹروں سے کہا کہ وہ برطانیہ میں نیشنل ہیلتھ سروس (این ایچ ایس) کی طرز پر پاکستان کے دوردرازعلاقوں میں سستی طبی سہولیات کی فراہمی کے لیے بھی اپنا کردار ادا کریں۔
وزارت برائے سمندر پار پاکستانی اور افرادی قوت کے مطابق مئی 2019ء کے بعد سے دسمبر 2019ء میں بیرونِ ملک سے 2.097 ارب ڈالر کی رقم بھیجی گئی تھی جو ایک ریکارڈ ہے اور خاطرخواہ اضافے کو ظاہر کرتی ہے۔
وزارت کے ہی اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ برس مارچ تک 40 ہزار پاکستانی ڈاکٹر بیرونِ ملک خدمات انجام دے رہے تھے جن میں 18 ہزار امریکا اور 6 ہزار ڈاکٹر برطانیہ اور یورپی ممالک میں موجود تھے۔ اس لیے پاکستانی جن ممالک سے سب سے زیادہ رقم بھیجتے ہیں ان میں برطانیہ دوسرے نمبر پر ہے۔