خواتین کو با اختیار بنائے بغیر کوئی معاشرہ ترقی نہیں کرسکتا۔ امینہ اردوان
ترک خاتون اول امینہ اردوان نے کہا ہے کہ خواتین کو با اختیار بنائے بغیر کوئی معاشرہ ترقی نہیں کرسکتا، پاکستانی عوام میرے دل کے بہت قریب ہیں، پاکستانی عوام کے دکھ درد کو اپنا سمجھتے ہیں۔
جمعہ کو ترک خاتون اول امینہ اردوان نے اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی عوام میرے دل کے بہت قریب ہیں، پاکستانی عوام کے دکھ درد کو اپنا سمجھتے ہیں، ترکی پاکستان کے سماجی بہبود اور عوامی فلاح کے کاموں میں پیش پیش رہا۔
انہوں نے پرتپاک استقبال پر پاکستانی عوام کا شکریہ ادا کیا۔
ترک خاتون اول نے کہا کہ دونوں ممالک کے عوام نے ہر مشکل میں ایک دوسرے کا ساتھ دیا، پاکستان ترکی صدیوں قدیم مذہب، ثقافت اور مشترکہ اقدار سے بندھے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
"ہمارے لئے کشمیر کی حیثیت وہی ہے جو پاکستن کیلئے ہے”
تقریب میں ترک خاتون اول کی جانب سے تھیلیسمیا کے مریض بچوں میں سلائی مشینیں تقسیم کی گئیں۔
پاکستان کی خاتون اول بیگم ثمینہ علوی نے ترک خاتون اول کو روایتی چادر اور تحفہ پیش کیا۔
خیال رہے کہ ترکی کے صدر رجب طیب اردوان اور ان کی اہلیہ امینہ اردوان پاکستان کے دو روزہ دورے پر پاکستان آئے تھے جو اب وطن کیلئے واپس روانہ ہو گئے ہیں۔
قبل ازیں پارلیمنٹ ہاؤس پہنچنے پر ترک صدر طیب اردوان کا وزیراعظم عمران خان، چیئر مین سینیٹ صادق سنجرانی اور سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے پرتپاک استقبال کیا۔
بعد ازاں ترک صدر نے سپیکر چیمبر میں اسد قیصر اور صادق سنجرانی سے ملاقات کی جس میں وزیراعظم بھی موجود تھے۔
پاکستان کے دورے پر موجود ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے جمعہ کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے چوتھی بارخطاب کیا۔
یاد رہے کہ ترک صدر نے پاکستان مسلم لیگ(ن) کی حکومت کے دوران 2016 میں پاکستان کا دورہ کیا تھا اور پارلیمنٹ سے خطاب بھی کیا تھا۔
رجب طیب اردوان نے بطور وزیر اعظم 26 اکتوبر، 2009 اور 21 مئی، 2012 کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کر چکے ہیں۔
انہوں نے بحیثیت صدر نومبر 2016 کو پہلی مرتبہ خطاب کیا تھا جبکہ 14 فروری 2020 کو دوسرا خطاب کیا۔
صدر رجب طیب اردوان کے خطابات سے قبل ترکی کے صدر کینان ایورن نے 15 نومبر 1985 کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کیا تھا۔
ترک صدر کے خطاب کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس غیر معینہ مدت تک کیلئے ملتوی کردیا۔
ترک صدر رجب طیب اردوان کے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کے دوران وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں سکیورٹی ہائی الرٹ رہی، پارلیمنٹ ہائوس اور ریڈ ڑون میں سخت سیکیورٹی انتظامات کئے گئے۔
اسلام آباد پولیس، رینجرز اور حساس اداروں کے اہلکاروں کی بڑی تعداد تعینات رہی، ریڈ زون کے داخلی راستوں پر سخت حفاظتی انتظامات اور چیکنگ کی جاتی رہی ۔
ترک صدر رجب طیب اردگان نے پارلیمنٹ ہاؤس میں مہمانوں کی کتاب میں تاثرات قلمبند کیے، اس موقع پر وزیراعظم عمران خان، چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی اور سپیکر اسد قیصر بھی موجود تھے، ترک صدر نے تاثرات قلمبند کرنے کے بعد سب سے مصافحہ کیا۔
ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کے ہمراہ ایوان صدر کی مسجد میں نماز جمعہ ادا کی۔ اس موقع پر امت مسلمہ کی ترقی، سلامتی، خوشحالی اور اتحاد کے لئے خصوصی دعائیں مانگی گئیں۔
دونوں صدور نے مسلم امہ کو درپیش چیلنجز اور ان سے نبرآزما ہونے کے لئے بھی خصوصی دعا کی۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کے چیئرمین سینیٹر فیصل جاوید، دورے پر آئے ترک مہمانوں اور ترک سفارتخانہ کے حکام نے بھی دونوں ممالک کے صدور کے ہمراہ نماز جمعہ میں شرکت کی۔
مشیر تجارت عبد الرزاق دائود نے کہا ہے کہ پاک ترک رہنماؤں نے دو طرفہ تزویراتی تعلقات کے فروغ پر اتفاق کیا ہے، دونوں ملکوں میں مختلف شعبوں میں تعاون کے وسیع مواقع موجود ہیں۔
جمعہ کو عبد الرزاق دائود نے پاک ترک بزنس فورم سے خطاب کے دوران کہا ہے کہ ترکی سے آئے مہمانوں کو ان کے دوسرے گھر پاکستان میں خو ش آمدید کہتے ہیں، دونوں ملکوں میں مختلف شعبوں میں تعاون کے وسیع مواقع موجود ہیں۔
رزاق داؤد نے کہا کہ دونوں ملکوں نے سٹریٹجک فریم ورک پر اتفاق کیا ہے، جلد پاکستان سے ٹیکسٹائل وفد ترکی کا دورہ کرے گا، ترک سرمایہ کاروں کو پاکستان میں مشترکہ منصوبے شروع کرنے کی دعوت دیتے ہیں۔
دوسری جانب وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے ترک صدر کا پاکستان کی پارلیمان کے مشترکہ اجلاس سے چوتھی بار خطاب دونوں ممالک کے مابین لازوال دوستی کا مظہر قرار دیا تو وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ یقین سے کہہ سکتا ہوں رجب طیب اردوان پاکستان میں الیکشن جیت جائیں گے۔