پاکستان سمیت دنیا بھر میں کل یوم یکجہتی کشمیر منایا جائے گا
پاکستان سمیت دنیا بھر میں مقیم پاکستانی کشمیریوں کے ساتھ بھرپور یکجہتی کیلئے یوم یکجہتی کشمیر کل بدھ کو بھرپور انداز میں منائیں گے۔
وزیراعظم پاکستان عمران خان مظفر آباد میں آزاد جموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی اور کشمیر کونسل کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے۔
کل عام تعطیل ہو گی، پاکستان اور آزاد کشمیر کو ملانے والے تمام اہم پلوں پر انسانی ہاتھوں کی زنجیر بنائی جائے گی۔
بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے اور کئی ماہ سے لاک ڈائون کی وجہ سے رواں سال یوم یکجہتی کشمیر معمول سے ہٹ کر منایا جائے گا۔
اس دن کی مناسبت سے یادگاری ڈاک ٹکٹ کا اجرا کیا جائے گا، دن 10 بجے ایک منٹ کے لئے خاموشی اختیار کی جائے گی جس کا وزارت داخلہ کی جانب سے نوٹیفکیشن بھی جاری کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
"عمران خان نے کشمیر کو ٹرمپ کے ہاتھ بیچ دیا ہے”
"مسئلہ کشمیر بھارت کا اندرونی معاملہ نہیں عالمی تنازعہ ہے”
کشمیر بارے بیان پریانکا چوپڑ کو مہنگا پڑ گیا
"پاکستان کشمیر کو امت مسلمہ کا مسئلہ نہ بنائے”
بھارتی قبضے کے 72 برس مکمل ہونے پر 27 اکتوبر کو یوم سیاہ
ّّ”ٹرمپ اپنی پیشکش پر قائم، بھارت تیار نہیں”
یاد رہے کہ 5 اگست 2019 کو بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت سے متعلق آئین کا آرٹیکل 370 ختم کر دیا۔
انڈین آئین کا آرٹیکل 370 جموں و کشمیر کو دیگر انڈین ریاستوں کے مقابلے میں زیادہ خودمختاری دیتا تھا اور یہ وہی شق ہے جس کی بنیاد پر یہ ریاست انڈیا کے ساتھ شامل ہوئی تھی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق صدارتی حکم نامے کے ذریعے آرٹیکل 370 کو ختم کر دیا گیا جس کے تحت مقبوضہ جموں کشمیر اب ریاست نہیں کہلائے گی، بھارتی آئین کا آرٹیکل 370 مقبوضہ کشمیر میں خصوصی اختیارات سے متعلق تھا۔
مودی حکومت کی جانب سے اس اقدام کے بعد سے کشمیری عوام تاحال احتجاج پر ہیں بعض عالمی مبصرین کے مطابق جس نے بھارت کو سیخ پا کر دیا ہے اور تمام تر کوششوں کے باوجود وہ یہ احتجاج یا ہڑتال ختم کرنے میں تاحال ناکام رہا ہے۔