لائف سٹائل

چترال میں خودکشیوں کی روک تھام کے لیے خصوصی ڈیسک قائم

 

سید ذیشان
چترال میں خودکشی کے واقعات میں اضافہ ہونے لگا تو پولیس نے (suicide prevention desk) یعنی خودکشی روک تھام ڈیسک قائم کردیا۔ یہ ڈسک لوئر چترال کے تھانہ سٹی میں قائم کیا گیا ہے جو ماہر نفسیات ،ماہر قانون ،محکمہ سوشل ویلفیئر اور پولیس مرد و خواتین افسران پر مشتمل ہے۔

اس ڈیسک کا صرف ایک ہی مقصد ہے اور وہ یہ کہ جس مرد و خاتون کو جو بھی مسئلہ درپیش ہو وہ آکر یا ٹیلی فون کال پر ڈیسک سے رابطہ کرکے اس کو حل کرسکتا ہے۔ یہ ڈیسک نہ صرف ماہر نفسیات کے تعاون سے رہنمائی کرے گا بلکہ کسی بھی پیچیدگی کی صورت میں ہر ممکن مدد بھی فراہم کرے گا۔

خودکشی روک تھام ڈیسک انچارج سب انسپکٹر دلشاد پری کے مطابق چترال میں زیادہ تر خودکشی کے واقعات درجہ ذیل وجوہات کی بناء پر سامنے آتے ہیں جس میں گھریلوں ناچاقی،جنسی ہراسانی،رشتے یا امتحان میں ناکامی،سوشل میڈیا کے غلط استعمال،بلیک میلنگ وغیرہ شامل ہے۔

انچارج کے مطابق خودکشی کرنے والوں میں اکثریت 25 سال سے کم عمر کے نوجوانوں کی ہوتی ہے جس میں لڑکے اور لڑکیاں دونوں شامل ہے۔ انسداد ہراسگی ڈیسک کے زریعے ایک کوشش کی جائے گی کہ چترال میں خودکشی کے واقعات میں کمی لائی جائے اور قیمتی جانوں کو بچایا جاسکے۔

چترال پولیس سے لی گئی اعداد و شمار کے مطابق سال 2013 سے 2023 تک یعنی گزشتہ 10 سالوں کے دوران اب تک 106 خودکشی کے واقعات رپورٹ ہوچکے ہے۔ان واقعات میں 59 مرد اور 47 خواتین شامل ہے جنہوں نے خودکشی کرکے اپنی زندگی کا چراغ گل کر دیا ہے۔

پولیس دستاویزات کے مطابق 2020 میں 10، سال 2021 میں 13، 2022 میں 6 اور سال 2023 میں 9 خودکشی کے واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔ پولیس کے مطابق یہ وہ واقعات ہے جو رپورٹ ہو جاتے ہے جبکہ اس میں بیشتر ایسے واقعات بھی ہے جو رپورٹ ہی نہیں ہوتے۔

مقامی افراد کے مطابق چترال میں اکثر خودکشیاں دریا میں چھلانگ لگا کر کی جاتی ہے۔ اس حوالے سے آر پی او ملاکنڈ ڈویژن محمد علی خان کے مطابق یہ ڈیسک چترال میں خودکشیوں کی روک تھام میں مدد گار ثابت ہوگا اور اس سے کافی حد تک خودکشی کے واقعات میں کمی آئی گئی۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button