ڈیڈ لائن کے بعد افغان شہریوں کے خلاف بھرپور کارروائی کی جائے گی، فیزور جمال
نگران صوبائی وزیر خیبر پختونخوا بیرسٹر میاں فیروز جمال شاہ کاکاخیل نے کہا ہے کہ پاکستان میں مقیم افغان شہریوں اور غیرقانونی رہائش پذیر افراد کو واپس جانے کی آخری ڈیڈ لائن 31 اکتوبر ہے جبکہ 31 اکتوبر تک رضا کارانہ جانے والوں کو تمام سہولیات فراہم کی جائے گی اور 31 اکتوبر کے بعد حکومت غیر قانونی مقیم افغان شہریوں کے خلاف بھر پور کارروائی کرے گی۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نوشہرہ کے دورے کے موقع پر کیا۔ انہوں نے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے بعد نرخ کم کرنا وقت کا تقاضا ہے۔ اشیاء خورد و نوش کے نرخوں میں کمی کی جائیں، کسی کو بھی ناجائز منافع خوری نہیں کرنے دیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملکی سطح پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی اور روپے کے مقابلے میں ڈالر کی گراوٹ سے اکثریتی اشیاء کی قیمتوں میں واضح کمی ہوئی ہے اب تاجر برادری سمیت ڈیلرز اور تھوک و پرچون دکاندار بھی اس پر عمل درآمد کریں کیوںکہ خیبر پختونخوا کی موجودہ نگران صوبائی حکومت صوبے کے عوام کو ریلیف اور بہترین اقدامات کیلئے کوشاں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ نوشہرہ سب جیل میں 170 قیدیوں کی گنجائش موجود ہے لیکن بدقسمتی اور سابق ادوار کی ناقص منصوبہ بندی کی وجہ سے اس وقت نوشہرہ جوڈیشل لاک آپ میں 500 کے قریب قیدیوں کو رکھا گیا ہے جو کہ غیر مناسب ہے، نوشہرہ جوڈیشل لاک آپ میں نہ صرف قیدیوں کو بلکہ جیل عملے کو بھی مختلف مشکلات کا سامنا ہے جس میں جیل عملے کی رہائش سرفہرست ہے۔
صوبائی وزیر بیرسٹر میاں فیروز جمال شاہ کاکا خیل نے ضلعی انتظامیہ کو واضح احکامات جاری کرتے ہوئے کہا کہ عوام کو اشیاء خوردو نوش میں حکومتی ریلیف سے مستفید کرانے کیلئے ضلعی انتظامیہ پرائس کمیٹی کی جانب سے مقرر کردہ نرخوں پر عمل درآمد کو یقینی بناکر عوامی مشکلات میں کمی لاکر ان کا ازالہ کیا جائے۔