بنوں میں علمائے کرام نے خواجہ سراوں کو ضلع سے بے دخل کرنے کے لیے تین دن کی مہلت دے دی
بنوں میں علمائے کرام نے خواجہ سراؤں کو ضلع بدر کرنے کیلئے تحریک شروع کر دی۔ علمائے کرام نے انتظامیہ کو تین دن کی مہلت دی دے۔ علمائے کرام کا کہنا ہے کہ دیگر شہروں سے لگائے گئے 400 سے زائد حواجہ سراؤں کو بنوں سے بے دخل کیا جائے۔
مساجد کے علمائے کرام نے تین دن کے بعد خواجہ سراؤں کو بے دخل کرانے کا اعلان بھی کیا ہے۔ علمائے کرام کا کہنا ہے کہ خواجہ سرا بنوں کا امن و امان خراب کررہے ہیں، منشات فروشی و دیگر جرائم پیشہ عناصر میں ملوث ہیں۔
ان کا موقف ہے کہ فحاشی اور بد امنی کے مرتکب خواجہ سراؤں کو ضلع بدر کیا جائے۔ ان کا کہنا ہے کہ جو خواجہ سراء صرف خوشی کے مواقع پر پروگرامات کرتے ہیں ناچتے ہیں انہیں تنگ نہ کیا جائے۔
خواجہ سراوں کا کہنا ہے کہ پولیس انکے بالا خانے کے تالے توڑ کر چھاپے لگا رہی ہے کہ بنوں سے نکل جائیں۔ ان کا موقف ہے کہ بنوں کے سکونتی خواجہ سراء صوبے کے دیگر شہروں میں مقیم ہیں اور ہم یہاں مقیم ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ناچنے کے علاوہ انکا کوئی اور ذریعہ معاش نہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ انکو ضلع بدر نہ کیا جائے۔