جمرود میں پہلی بار غیرملکی سیاحوں کی ‘ننواتے’ کرکے ان کی ناراضی دور کر دی گئی
خیبر پولیس کے سب انسپکٹر امین اکبر آفریدی نے گزشتہ روز غیر ملکی سیاحوں کے ساتھ پیدا ہونے والی غلط فہمی کو منفرد انداز سے دور کردیا۔
امین اکبر آفریدی نے ناراضی پر قبائلی روایات کے تحت اپنے آبائی گاؤں میں غیرملکی سیاحوں کی ‘ننواتے’ کرکے ان کی ناراضی دور کر دی اور خاتون سیاح کو قبائلی روایات کے تحت چادر پہنا دی۔
جمرود تاریخی بازار میں پولیس سے ناراض غیر ملکی جوڑا پولیس اہلکار امین اکبر آفریدی کے رہائش گاہ گودر جمرود پر مدعو کیا گیا جن کی خاطرداری اور عزت افزائی میں دنبہ ذبح کرکے ان کے لیے روایتی ننواتے کی گئی جس میں علاقائی افراد کے علاوہ صحافیوں نے شرکت کی۔ اس موقع پر غیر ملکی سیاحوں کو روایتی خوراک وریتہ، لاڑلیے، قہوہ وغیرہ پیش کیے گئے جبکہ روایتی موسیقی کا اہتمام بھی کیا گیا تھا جس سے غیر ملکی سیاح بہت محظوظ ہوئے۔
غیر ملکی سیاحوں نے کہا کہ پختون اور خاص کر ضلع خیبر کے عوام نہایت مہمان نواز، محبت کرنے والے اور امن پسند و روایت پسند لوگ ہیں۔ ہم نے پولیس اہلکاروں کو معاف کیا ہے اور ہم کو ‘ننواتے’ کا رواج بہت پسند آیا، اب ہمارے دل میں کوئی غم و غصہ نہیں اب ہم خوش ہیں اور سیاحوں اور خاص کر غیر ملکی سیاحوں کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ اس تاریخی علاقے کا دورہ کریں۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز پیش آنے والے واقعے میں ہجوم و پوچھ گچھ کے دوران ہمیں پریشانی ہوئی، قبائلی اور خاص کر جمرود کے عوام بہت محبت کرنے والے ہیں جو اب ہمیں محسوس ہوا۔
انہوں نے کہا کہ یہاں پر ہمیں تحفے و تحائف ملے ہیں جس سے ہم بہت خوش ہیں اور پولیس اہلکار امین اکبر آفریدی کے شکر گزار ہیں ہم یہ محبت یاد رکھیں گے، امین اکبر آفریدی ہم آپ کے مشکور ہیں کہ آپ نے قبائیلی روایات جن میں امن، بھائی چارہ، مہمان نوازی، اور بالخصوص ‘ننواتے’ جیسی عظیم قبائیلی روایت سے غیر ملکیوں کو بھی روشناس اور آگاہ کیا۔ ہمیں آپ پر فخر ہے۔