جرائم

پشاور میں 6 سالہ بچی پھانسی دے کر قتل

 

آفتاب مہمند

پشاور کے علاقے خزانہ میں 6 سالہ بچی کو قتل کر دیا گیا۔ رابطہ کرنے پر مقتولہ کے نانا فقیر محمد نے ٹی این این کو بتایا کہ انکی نواسی اور فضل شیر کی کمسن بچی ” عائشہ” خزانہ کیمپ میں واقع اپنے گھر سے گزشتہ روز شام کے وقت قریبی ایک دوکان سے سودا لینے نکلی۔ بچی گھر نہ آنے پر جب دیر ہوگئی تو اہل خانہ نے خزانہ کیمپ میں انکی تلاش شروع کر دی۔ اسی آثنا جب بچی نہ ملی تو فوری طور پر خزانہ پولیس کو مطلع کیا گیا۔

رات کا اندھیرا ہونے کے باوجود اہل خانہ نے بچی کی تلاش جاری رکھی اور صبح جب روشنی نکل آئی تو انہیں معلوم ہوا کہ انکی تو لاش خزانہ کیمپ کے قریب وہاں واقع ایک جنگل میں پڑی ہے۔ جائے وقوعہ پر پہنچ کر معلوم ہوا کہ بچی کو اپنے ہی دوپٹے پھانسی دے کر قتل کیا گیا ہے۔ لاش ملنے کے بعد فوری طور پر واقعے سے متعلق خزانہ پولیس کو رپورٹ کیا گیا۔ فقیر محمد نے مزید بتایا کہ بنیادی طور پر انکا تعلق ضلع مہمند سے ہے تاہم آج کل انہوں نے یہاں پر رہائش اختیار کی ہوئی ہے۔ انکا کسی کیساتھ نہ کوئی تنازعہ ہے اور نہ دشمنی وغیرہ۔

انہوں نے مزید بتایا کہ عائشہ کو حال ہی میں خزانہ کے ایک سکول میں داخل کروایا تھا۔ اسی طرح وہ روزانہ ایک مدرسہ پڑھنے بھی جاتی تھی۔ انہیں نہیں معلوم کہ کیوں انکی پھول جیسی بچی کو پر اسرار طور پر غائب کرکے قتل کیا گیا ہے۔ فقیر محمد نے پولیس اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ معصومہ عائشہ کے قاتلوں کو گرفتار کرکے انکو انصاف دلوایا جائے۔

اس حوالے سے رابطہ کرنے پر تھانہ خزانہ کی پولیس نے ٹی این این کو بتایا کہ خزانہ کی حدود شاہ عالم سے فضل شیر کی بیٹی طفلکہ (ع) بعمر 6/7 سال کی نعش ملی ہے جس کو کسی نے نامعلوم وجوہات کی بنا پر قتل کیا ہے۔ اطلاع ملتے ہی ایس پی رورل ظفر احمد، ڈی ایس پی رورل امجد خان، ایس ایچ او اور تفتیشی ٹیم کے ہمراہ فوری موقع پر پہنچ گئے اور نعش کو تحویل میں لیتے ہوئے پوسٹ مارٹم کے لیے منتقل کردیا ہے۔

بچی کے چچا صابر کی مدعیت میں نامعلوم ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ پولیس نے جائے وقوعہ کا دورہ کرکے اصل وجوہات معلوم کرنے کیلئے ایس پی رورل کی نگرانی میں خصوصی ٹیم تشکیل دیکر جامع تفتیش کا آغاز کردیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ جلد ملزمان تک پہنچ کر انکو گرفتار کرکے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button