گورگھٹڑی میوزک سٹریٹ کے قیام سے امن کو فروغ ملے گا: ہنری ٹولنہ
مصباح الدین
خیبر پختونخوا میں گلوگاروں اور موسیقاروں کی تنطیم ہنری ٹولنہ نے گورگھٹڑی میوزک سٹریٹ کے قیام میں حکومتی دلچسپی کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے 12 سو سے زائد فنکاروں کا مستقبل محفوظ ہو جائے گا۔
پشاور پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران ہنری ٹولنہ کے مرکزی چئیرمین ڈاکٹر راشد خان نے کہا کہ پاکستان بننے سے پہلے بھی قصہ خوانی اور گھنٹہ گھر بازار میں میوزک سٹریٹ تھے لیکن بعد انہیں ختم کر کے ڈبگری میں ایک بڑا میوزک سٹریٹ قائم کیا گیا جہاں پوری دنیا سے سیاح آتے تھے اور ہماری ثقاقت کو دیکھ کر محظوظ ہوتے تھے۔
راشد خان نے بتایا کہ ڈبگری بازار نہ صرف میوزک سٹریٹ اور سیاحوں کی توجہ کا مرکز تھا بلکہ یہ موسیقی کی ایک اکیڈمی تھی، یہاں موسیقی کے شوقین افراد آتے تھے اور مختلف فن سیکھتے تھے لیکن 2005 میں میوزک مخالف افراد نے ذاتی مقاصد کے حصول کے لیے ڈبگری بازار پر حملہ کیا، انہوں نے ہمارے موسیقی کے آلات سڑک کے وسط میں جلائے، ہمارے دفاتر کو مسمار کیا اور انہیں جلایا گیا جس سے پوری دنیا کو پشاور کا ایک بدنما چہرہ پیش کیا گیا۔
راشد خان کا کہنا تھا کہ اب حالات بدل گئے ہیں، ہم پچھلے پانچ سال سے مطالبہ کر رہے تھے کہ فنکاروں کے لیے میوزک سٹریٹ کا قیام عمل میں لایا جائے لیکن کسی نے توجہ نہیں دی۔
انہوں نے کہا کہ فنکاروں اور موسیقاروں کے لیے الگ ماحول کا ہونا ضروری ہے، یہ لوگوں کے درمیان نہیں رہ سکتے، موسیقی سے کچھ لوگ ڈسٹرب ہو جاتے ہیں اس لیے ان کے لئے الگ ٹھکانے کا قیام انتہائی ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہاں جسمانی صحت کے لیے جمنیزیم ہوتے ہیں، کھانوں کے لیے فوڈ سٹریٹ ہوتے ہیں پھر میوزک کے لیے الگ آسٹریٹ کیوں نہیں؟ یہ فنکاروں کی ایک بڑی کمیونٹی ہے، اس فن سے ہزاروں لوگ وابستہ ہیں، ان کی صلاحیتوں کے تحفظ کے لیے میوزک سٹریٹ کا ہونا ضروری ہے، اس سے پشاور کی شان میں اضافہ ہو گا، یہاں سیاح آئیں گے، لوگوں کے کاروبار کو فروغ اور فنکاروں کو ایک ٹھکانہ ملے گا۔
راشد خان نے سیکرٹری کلچر اور نگراں حکومت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے "گورگھٹڑی میوزک سٹریٹ” کے قیام کے لیے سنجیدہ اقدامات اٹھائے ہیں اور انہوں نے ہمیں یقین دہانی کرائی ہے کہ ہم اس پر کام کریں گے۔