لائف سٹائل

خیبر پختونخوا میں بارشوں اور سیلاب کے باعث ہزاروں ایکڑ پر گندم کی فصل متاثر

محمد فہیم

خیبر پختونخوا خوراک کے لئے پنجاب اور بیرون ملک سے درآمد پر انحصار کرتا ہے جبکہ محکمہ زراعت خیبر پختونخوا کے مطابق صوبے میں گندم کی سالانہ ضرورت 50 لاکھ میٹرک ٹن ہے جس میں تقریبا 25 فیصد یعنی 12 سے لیکر 13 میٹرک ٹن صوبہ خود پیدا کرتا ہے اور باقی 75 فیصد یعنی 37 لاکھ میٹرک ٹن سے زائد پنجاب اور بیرون ملک سے درآمد کی جاتی ہے۔

گزشتہ برس اگست اور ستمبر میں ہونے والی بارشوں اور سیلاب نے خیبر پختونخوا کے کئی اضلاع کو متاثر کیا جس کے باعث گندم کی فصل کی بویائی بھی تاخیر کا شکار ہوگئی تاہم اب خیبر پختونخوا میں گندم کی کٹائی کا عمل شروع ہے۔

محکمہ زراعت کے ذیلی ادارے کراپ رپورٹنگ کے مطابق امسال گندم کی پیداوار کا ہدف تقریبا 14 لاکھ میٹرک ٹن رکھا گیا ہے لیکن گزشتہ چند روز سے جاری بارشوں کے باعث یہ ہدف حاصل کرنا مشکل لگ رہا ہے۔ رمضان کے مہینے میں صوبہ بھر میں بارشیں اور ژالہ باری نے بڑے رقبے پر کھڑی گندم کی فصل کو شدید نقصان پہنچایا ہے جس کے باعث صوبے میں غذائی ضروریات پورا کرنے میں مشکلات ہوں گی۔

محکمہ زراعت کے مطابق صوبے کے کل 19 لاکھ ایکڑ رقبے میں سے تقریباً 36 ہزار ایکڑ پر گندم کی فصل متاثر ہوئی ہے جس کی وجہ سے رواں سیزن گندم کی پیداوار 1 لاکھ میٹرک ٹن کم ہونے کا امکان ہے۔

ڈائریکٹر سیڈ (تخم ) محکمہ زراعت خیبر پختونخوا عبدالقیوم خان کہتے ہیں کہ اس وقت جنوبی اضلاع میں گندم کی کٹائی شروع ہوگئی ہے جبکہ کٹائی کے دوران بارش اور سیلاب کا ہونا انتہائی خطرناک ہے۔ ان کے بقول سیلاب نے ڈی آئی خان کی بڑے پیمانے پر اراضی کو متاثر کیا تھا جبکہ ڈی آئی خان میں چشمہ رائٹ بینک کینال کی مرمت بھی بڑی حد تک کرلی گئی ہے۔

عبدالقیوم خان کے مطابق گندم کی فصل متاثر ہونے سے اب پیدوار بھی متاثر ہوگی اور اس حوالے سے پیشگی اطلاع محکمہ خوراک کو بھی کردی گئی ہے تاکہ وہ صوبے کی ضرورت پوری کرنے کیلئے وقت پر بندوبست کریں۔

ادھر تنظیم اتحاد زمینداران کے سربراہ ارباب محمد جمیل کا کہنا ہے کہ بارش اور طوفان قدرتی آفات ہیں جس کا کوئی علاج نہیں ہے، وسطی اضلاع پشاور، مردان، چارسدہ، صوابی اور نوشہرہ میں گندم کی فصل تیار ہے۔ ان کے بقول جو فصل بالکل پک کر تیار ہے اور اس کا قد بھی بڑا ہے وہ طوفان اور بارش سے شدید متاثر ہوئی ہے اور اسکا پکا ہوا تیار دانا گر گیا ہے جس کے باعث اس کی پیداوار شدید متاثر ہوگی جبکہ گندم کی فصل کے ساتھ اکتوبر میں بویائی کردی گئی تھی وہ گندم زیادہ وقت لیتی ہے اور زیادہ پیدوار کرتی ہے لیکن موسم کی تبدیلی نے اس فصل کو شدید حد تک متاثر کردیا ہے۔

گزشتہ برس اپریل میں پشاور میں آٹے کے 20 کلو تھیلے کی قیمت 1100 سے  1200 روپے تک تھی تاہم اگست اور ستمبر میں آنے والے سیلاب کی وجہ سے ملک بھر میں گندم کی فصل متاثرہوئی تھی جس کی بعد پشاور میں پہلی مرتبہ آٹے کے 20 کلو تھیلے کی قیمت 3ہزار 400 تک پہنچ گئی تھی،  امسال بھی گندم کی فصل متاثر ہوئی ہے اور اس بار بھی آٹے کی قیمت میں استحکام آنے کا امکان کم ہی نظر آرہا ہے جس کا برہ راست اثر گندم میں خود کفیل نہ ہونے کی وجہ سے خیبر پختونخوا کو اٹھانا پڑے گا۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button