سوات: جعلی عامل نے مبینہ طور پر نجی تعلیمی ادارے کے پرنسپل کی جان لے لی
سوات کے شہر مینگورہ میں جعلی عامل نے مبینہ طور پر نجی تعلیمی ادارے کے پرنسپل کی جان لے لی۔
میڈیا رپورٹ تنگدستی اور معاشی مشکلات کا شکار مینگورہ کا رہائشی حاجی نواب قسمت بدلنے کے لیے جعلی عامل کے آستانے پر اس امید سے پہنچا کہ قسمت کی دیوی ان پر مہربان ہو جائے لیکن معاشی مشکلات کم کرنے کے بجائے جعلی عامل نے دو بچوں کے باپ کی جان ہی لے لی۔
ڈی ایس پی سیدو شریف عطاء اللہ خان کا کہنا ہے کہ وقو عے کے دن جعلی عامل حاجی نواب کے گھر آیا، ملزم اور مقتول ایک کمرے میں چلے گئے اور گھر میں آواز دی کہ ہمارے پیچھے کو ئی نہ آئے، صرف پانی بھیج دیں، مقتول کے کمرے سے نکلنے کے بعد عامل نے کہا کہ نہ مجھے کو ئی فون کریں اور نہ کو ئی آواز دے۔
مقتول کی بہن سلمیٰ نے پولیس کو بتایا کہ جعلی عامل گزشتہ چند ماہ سے ان کے بھائی سے رابطے میں تھا اور ان سے نقد رقم اور سونا بھی بٹورتا رہا، 08 مارچ کو جعلی عامل عباس ان کےگھر آیا اور پانی پر دم کرکے کچھ زہریلی شے میرے بھائی کو پلا کر اسے کمرے کے اندر بند کر دیا، کچھ دیر بعد انہوں نے الٹیاں شروع کیں جس سے وہ دم توڑ گئے۔
ڈی ایس پی سیدو شریف عطاء اللہ خان کا کہنا ہے انہوں نے دوبارہ عامل کے ساتھ رابطہ کر لیا کہ ہمارے بندے کی صحت ٹھیک نہیں ہے تو انہوں نے کہا کہ میں قبرستان میں بیٹھا ہوں اور اس کے لیے مزید عملیات کرتا ہوں تاکہ اس کی صحت اور قسمت اچھی ہو جائے لیکن اس دوران وہ بندہ فوت ہو گیا۔
سلمیٰ کے مطابق جعلی عامل کو بذریعہ فون تمام صورت حال سے آگاہ کیا تو اس نے دھمکیاں دیں، عامل نے دھمکی دی کہ اگر کسی کو بتایا تو آپ کے گھر کو آگ لگا دیں گے اور گھر کی چھت آپ پر گرا دیں گے تو اس لیے 22 روز تک یہ لوگ خاموش رہے اور کسی کو نہیں بتایا۔
مقتول کی بہن کے مطابق جعلی عامل عباس علی نے کچھ سال پہلے ان کے دوسرے بھائی کو بھی جعلی عملیات کے ذریعے قتل کیا تھا۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ جعلی عامل عباس علی کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور اس سے تفتیش جاری ہے۔