بجلی کا مسئلہ: لنڈی کوتل کے عوام کی کاسا ٹرانسمیشن لائن بند کرنے کی دھمکی
ضلع خیبر میں بجلی کا مسئلہ حل نا ہو سکا، لنڈی کوتل کے عوام نے سنٹرل ایشیاء ساؤتھ ایشیا پاور پراجیکٹ (کاسا 1000) ٹرانسمیشن لائن کو بند کرنے کی دھمکی دے دی۔
لنڈی کوتل پریس کلب میں اس حوالے سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے تحصیل چیئرمین شاہ خالد شینواری اور کمیٹی اراکین کلیم اللہ شینواری، جعفر شینواری الیاس شینواری، حاجی شیر آفریدی، افضل آفریدی و دیگر نے کہا کہ وزارت بجلی و پانی کی جانب سے قبائلی علاقوں میں دو گھنٹے بجلی مہیا کرنے کا نوٹیفکیشن قبائلی عوام کے ساتھ دشمنی کے مترادف ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر ٹیسکو میٹر لگانا چاہتے ہیں تو پھر حکومت قبائلی عوام کو دوسری سہولیات اور روزگار مہیا کرے کیونکہ بے روزگاری سے عوام خودکشیاں کرنے پر مجبور ہے، جب روزگار نہیں ہو گا تو بل کہاں سے دیں گے۔
مقامی رہنماؤں کے مطابق ٹیسکو نے چھ گھنٹے بجلی دینے کا معاہدہ کیا تھا لیکن وہ معاہدے سے مکر گئے اور دو گھنٹے بجلی دینے کا نوٹیفکیشن جاری کیا جو سراسر ظلم ہے۔
انہوں نے دھمکی دی کہ کل تک ٹیسکو نے چھ گھنٹے بجلی دینے کا نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا تو جمعرات کو بازار سمیت تمام مارکیٹس کو بند کریں گے اور چروازئے کے مقام پر احتجاجی دھرنا دے کر آئندہ کا لائحہ عمل تیار کریں گے، اور صلاح مشورے سے گرڈ گھیراؤ، کاسا 1000 ٹرانسمیشن لائن بند کرنے اور 132kv لائن پر زنجیر ڈالنے پر غور کریں گے۔
واضح رہے کہ کاسا 1000 پاکستان کو افغانستان کے راستے تاجکستان اور کرغزستان سے بجلی لائن اور سماجی ترقی کا منصوبہ ہے جس پر تیزی سے کام جاری ہے، منصوبے کے تحت بجلی کی ٹرانسمشن لائن کے اردگرد چار کلومیٹر کے علاقے میں پاکستان کمیونٹی سپورٹ پروگرام (پی سی ایس پی) کے تحت مقامی آبادی کو زندگی کی بنیادی سہولیات مہیا کی جا رہی ہیں۔
پی سی ایس پی پشاور اور نوشہرہ کے ضلعی منیجر خالد عباس نے ٹی این این کے ساتھ اس حوالے سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان میں یہ منصوبہ ضلع خیبر کی تحصیل لنڈی کوتل کے سرحدی گاؤں اول خان کلے سے شروع ہوتا ہے اور پشاور سے ہو کر نوشہر میں اضاخیل تک پہنچتا ہے، اس کی لمبائی 113 کلومیٹر ہے۔