2014 سے اب تک پاکستان 9ویں بار بجلی سے محروم
اس وقت بھی ملک کے کئی شہروں میں بجلی بحال نہیں کی جا سکی
نیشنل گرڈ میں خرابی کی وجہ سے پشاور، اسلام آباد، لاہور، کوئٹہ اور کراچی سمیت ملک کا بیشتر حصہ بجلی سے محروم ہو گیا اور اس وقت بھی ملک کے کئی شہروں میں بجلی بحال نہیں کی جا سکی ہے۔
ذرائع کے مطابق ملک میں بجلی کا بحران 2014 سے اب تک 9ویں بار آیا ہے جب پورا پاکستان بجلی سے محروم ہو گیا، وجہ اس کی یہ بتائی گئی کہ تیل اور گیس بچانے کے لیے متعدد پاور پلانٹس بند تھے، 2 بار تربیلا سے خرابی شروع ہوئی، گڈو اور تھرمل پاور اسٹیشنز سے بھی مسئلہ خراب ہوا۔
غفلت کس کی؟
ذرائع کے مطابق پاور ہاؤسز صبح 7 بجے چلائے تو انجینئرز اور متعلقہ حکام کی لاپرواہی کے باعث فریکوئنسی آؤٹ ہوئی اور سسٹم بیٹھ گیا، سسٹم میں موجود 9 ہزار میگاواٹ بجلی کو سنبھالا نہیں جا سکا، نوبت یہاں تک پہنچی کہ لاہور سمیت صوبہ پنجاب کئی گھنٹے بعد اب بھی بجلی سے محروم ہے جبکہ پشاور، کوئٹہ، جنوبی پنجاب اور کراچی میں بھی بجلی کی فراہمی معطل ہے۔
نیپرا کا نوٹس
نیپرا کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق ملک میں ہونے والے بریک ڈاؤن کا نوٹس لیتے ہوئے نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (این ٹی ڈی سی) سے رپورٹ طلب کر لی۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ 2021 اور 2022 میں بلیک آؤٹ اور ٹاور گرنے کے واقعات پر جرمانے کر چکے ہیں، مستقبل میں ایسے واقعات کو روکنے کے لیے نیپرا مسلسل ہدایات، سفارشات جاری کرتا رہا ہے۔
کوئی بڑا فالٹ نہیں آیا۔ خرم دستگیر خان
دوسری جانب وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر خان کا بجلی نظام میں فالٹ کے دعوؤں کو مسترد کرتے ہوئے کہنا ہے کہ پاور جنریشن کے وقت ایک ایک میگا واٹ کو دیکھا جاتا ہے کہ اس سے پاور ٹیرف پر کیا اثر پڑے گا، موسم سرما میں چونکہ بجلی کی طلب کم ہوتی ہے اس لیے سسٹم کو رات کے وقت زیادہ تر بند کر دیا جاتا ہے اور صبح ایک ایک کر کے سسٹم کو دوبارہ آن کیا جاتا ہے، آج صبح سات بجے کے قریب جب ایک ایک کر کے سسٹم کو آن کیا جا رہا تھا تو اس دوران جامشورو اور دادو کے درمیان فریکوئنسی کی کمی کی وجہ سے بجلی کا بریک ڈاؤن ہوا۔
خرم دستگیر کے مطابق بریک ڈاؤن شمال سے جنوب تک آیا ہے اور ہم آہستہ آہستہ جنوب سے شمال کی طرف سسٹم بحال کر رہے ہیں، تربیلا اور وارسک سے کچھ سسٹم بحال کرنا شروع کر دیے ہیں، ایک محتاط اندازے کے مطابق اگلے 12 گھنٹوں میں بجلی کی فراہمی مکمل طور پر بحال ہو جائے گی، کوشش ہے اس سے پہلے ہی بجلی کی مکمل بحالی ہو جائے۔
کراچی سے متعلق سوال پر وفاقی وزیر برائے توانائی نے کہا کہ کراچی شہر کا معاملہ تھوڑا سا پیچیدہ ہے، کراچی میں کے الیکٹرک کا اپنا سسٹم بھی موجود ہے لیکن کراچی کو نیشنل گرڈ سے جو 1100 میگا واٹ بجلی فراہم کی جاتی ہے وہ چند گھنٹوں میں بحال ہو جائے گی۔