جنوبی وزیرستان: اراضی تنازعہ پر دو قبائل مورچہ زن، 2 افراد زخمی
قبائلی ضلع جنوبی وزیرستان کے علاقہ وانا گورگورے میں زلی خیل اور خوجل قبائل کے مابین زمینی تنازعہ پر حالات کشیدہ، ایک دوسرے کیخلاف دونوں قبائل کے ہزاروں افراد مورچہ زن ہو گئے، فائرنگ کے تبادلے میں 2 افرد کے زخمی ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
ذرائع کے مطابق زخمیوں کو وانا ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے، دونوں جانب ہزاروں کی تعداد میں مسلح افراد مورچہ زن اور فائرنگ کا تبادلہ کر رہے ہیں جس کی وجہ سے مزید نقصان کا خدشہ ہے۔ ضلعی انتظامیہ کے مطابق پولیس نے کارروائی کرتے۔ ہوئے 12 قبائلی عمائدین کو گرفتار کر لیا ہے۔
دوسری جانب پولیس کا کہنا تھا کہ قانونی کاروائی جاری ہے اور کسی کو بھی لشکرکشی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
دوسری جانب علاقے کے سیاسی و سماجی افراد نے حکومت پر کڑی تنقید کی ہے اور حالات کو جلد سے جلد معمول پر لانے کی اپیل کی ہے۔
پیپلز پارٹی کے رہنما عمران مخلص کا کہنا تھا کہ تمام تر ذمہ داری ریاست کے سر پر ہے۔
واضح رہے کہ زلی خیل اور خوجل خیل کے درمیان زمینی تنازعہ کافی عرصے سے چل رہا ہے۔ ضلعی انتظامیہ کے مطابق فریقین کے درمیان بات چیت کے ذریعے مسئلہ حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ برس دسمبر میں زلی خیل وزیر قبیلے نے اراضی تنازعہ انگریز مثل کے مطابق حل نہ ہونے پر انسداد کورونا اور انسداد پولیو مہم سے بائیکاٹ اور کل ہفتے کے دن احتجاجی دھرنے کا اعلان کرتے ہوئے غیرمسلح لشکر اور 9 رکنی کمیٹی تشکیل دی تھی۔