گرمی میں اضافہ: ”جنگلات اور جانوروں کی حفاظت کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں”
عثمان دانش
خیبر پختونخوا میں اتوار سے ہفتے تک گرمی کی شدت میں اضافے کی پیشگوئی پر محکمہ جنگلات و جنگلی حیات نے جانوروں کو گرمی سے بچانے کے لئے فوری اقدامات اٹھانے کی ہدایات جاری کر دیں۔
محکمہ موسمیات نے ملک بھر میں اور خصوصی طور پر خیبر پختونخوا میں رواں ہفتے (اتوار سے ہفتے کے دن تک) گرمی کی شدت میں 5 سے 7 ڈگری سنٹی گریڈ اضافہ کی پیشگوئی کر دی ہے۔ محکمہ جنگلات، ماحولیات و جنگلی حیات خیبر پختونخوا نے شدید گرمی کی لہر کے پیش نظر جنگلات اور جنگلی حیات کو گرمی سے بچانے کے لئے ایڈوائزری جاری کر دی ہے۔
محکمہ موسمیات اور نیشنل ڈزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی نے اتوار 8 مئی 2022 سے ایک ہفتے کے لیے شدید ہیٹ ویو کے حالات کے بارے میں آگاہ کر دیا ہے۔ محکمہ جنگلات نے جانوروں کی حفاظت کے لئے اس عرصے میں خصوصی اقدامات کی ہدایات جاری کی ہیں۔
اعلامیہ کے مطابق متعلقہ کنزرویٹر، ڈویژنل فارسٹ آفیسر، محکمہ وائلڈ لائف کے افسران جنگلات، نرسریز، نیشنل پارکس، پشاور چڑیا گھر اور دیگر چڑیا گھر، فیزنٹریز، وائلڈ لائف پارکس کی حفاظت یقینی بنانے کے لئے افسران خود ذمہ دار ہوں گے۔
ترجمان محکمہ جنگلات لطیف الرحمن نے بتایا کہ شدید گرمی کی لہر کی وجہ سے جنگلی حیات عملے کو جانوروں اور پرندوں کی حفاظت یقینی بنانے کے لئے پہلے سے ہدایات جاری کی ہیں، متعلقہ افسران کو جانوروں کو تازہ پانی کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے روزانہ کی بنیاد پر دو بار (صبح اور دوپہر) متعلقہ پانی کے تالابوں/ ٹبوں/برتنوں میں پینے کے پانی کی باقاعدگی سے تبدیلی کو یقینی بنانے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔
عملہ کو تاکید کی گئی کہ چڑیا گھر میں برڈ ایویری میں فراہم کردہ پانی کے چشمے کو فعال رکھیں تاکہ پرندے نہا سکیں اور خود کو گیلا کر سکیں، فوری طور پر، جہاں ضرورت ہو، گھاس کے مواد اور سبز چادروں کا استعمال کرتے ہوئے اوپر اور اطراف میں پناہ کے ساتھ پنجرے فراہم کرنے کا انتظام کیا جائے۔
لطیف الرحمن نے بتایا کہ انتظامیہ کو ہدایت کی گئی ہے کہ پنجروں میں پانی کا چھڑکاؤ یقینی بنایا جائے تاکہ پرندوں اور جانوروں پر ٹھنڈا اثر پڑے اور چڑیا گھر میں ٹھنڈک کے لیے جانوروں کے گھروں اور پناہ گاہوں میں پنکھے اور کولر لگائے جائیں، گرمی کی شدت کو کم کرنے کے لیے بیماری کی صورت میں دوائیں پانی میں ملا کر دی جائیں، مخصوص جانوروں کو کھانے اور ان کے جسم کی پانی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے رسیلی خوراک جیسے پھل فراہم کی جائے، کشیدگی سے بچنے کے لیے گرمی کی لہر یا شدید موسم کے دوران کسی بھی جانور یا پرندے کو منتقل نہیں کیا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ فیلڈ میں کام کرنے والے عملے کی حفاظت بھی ضروری ہے، ہم نے محکمہ وائلڈ لائف پنجروں اور دیگر کام کرنے والے عملے کو دھوپ سے بچانے کے لئے ٹوپیاں فراہم کرنے کی ہدایت جاری کی ہے، مختلف مقامات پر واٹر پوائنٹس کے ذریعے زائرین اور عملہ دونوں کو ٹھنڈے پانی کی سہولت کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔
جنگلات کی حفاظت بھی ضروری ہے
محکمہ جنگلات کے ترجمان لطیف الرحمن نے بتایا کہ شدید گرمی میں جانوروں کے ساتھ ساتھ جنگلات کو بھی نقصان پہنچنے کا خدشہ ہوتا ہے، ہم نے اضلاع کی سطح پر محکمہ جنگلات کے افسران کو ہدایات جاری کی ہیں کہ پودوں خصوصی طور پر نرسریوں میں لگے چھوٹے پودوں کی حفاظت کے لئے اقدامات اٹھائے جائیں۔
ترجمان کے مطابق چھوٹے پودے جن کی جڑیں کمزرو ہوتی ہیں ان کے گرمی سے متاثر ہونے کا زیادہ خدشہ موجود رہتا ہے اس لئے ہم نے افسران کو یدایت کی ہے کہ وہ نرسریوں میں عملے کی موجودگی یقینی بنائیں اور پودوں کو بروقت پانی دیا جائے تاکہ کوئی پودا گرمی کی وجہ سے متاثر نہ ہو۔
لطیف الرحمن نے بتایا کہ نرسریوں میں ٹیوب سفٹنگ کو فوری طور پر روکنے کا کہا گیا ہے اور اور کمزور پودوں کو گرمی کی شدت سے بچانے کے لئے سایہ فراہم کرنے کی بھی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔۔
انہوں نے بتایا کہ ہم نے افسران کو کہا ہے کہ ضلعی انتظامیہ، ریسکیو 1122، فیلڈ سٹاف، پولیس کے ساتھ کوآرڈینیشن کو مضبوط بنانے کے ساتھ ساتھ کنزرویٹرز اور ڈویژنل فارسٹ آفیسرز اور محکمہ جنگلی حیات کے افسران کو ان 7 دنوں کے دوران ہینڈ آن مانیٹرنگ اور منیجمنٹ کے لیے فیلڈ میں زیادہ سے زیادہ وقت گزارا جائے۔