خیبر پختونخوا میں 413 ماحول دوست منصوبوں پر 203 ارب روپے خرچ
محمد فہیم
خیبر پختونخوا حکومت نے ماحول کو بہتر بنانے اور آلودگی کو کم کرنے کیلئے 8سالوں کے دوران 6 شعبہ جات میں 203 ارب 20 کروڑ روپے سے زائد کے 413 منصوبوں پر کام کیا ہے۔ جن میں بلین ٹری سونامی سمیت ماحول دوست بجلی کی پیداوار بڑھانے اور پھل دار درخت لگانے کے منصوبے شامل ہیں۔
انوائرمینل پروٹیکشن ایجنسی خیبر پختونخوا کے دستاویزات کے مطابق پختونخوا انرجی ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن کی جانب سے 68 منصوبوں پر 91 ارب 80 کروڑ روپے خرچ کئے گئے ہیں۔ جس میں سستی اور ماحول دوست بجلی تیار کی جا رہی ہے۔
محکمہ جنگلات نے 139منصوبوں پر 14 ارب 40 کروڑ روپے خرچ کئے ہیں، جس میں بلین ٹری سونامی، ٹن بلین ٹری سونامی اور دیگر منصوبے شامل ہیں۔ پشاور میں دو بھٹہ خشت بھی زگ زیگ ٹیکنالوجی پر منتقل کر دیئے گئے ہیں۔
زراعت کے شعبہ میں 146 منصوبوں پر 39 ارب 70 کروڑ روپے خرچ کئے گئے ہیں، جس میں 2 ہزار 850 ایکڑ اراضی پر باغات لگائے گئے ہیں۔ جن میں ایک لاکھ 5ہزار 989 درخت لگائے گئے۔ ان میں جنگلی زیتون بھی شامل ہے۔
ایک پھل دار درخت ایک کلو گرام کاربن ڈائی آکسائیڈ گیس جذب کرتا ہے۔ آئندہ برس مزید 3 ہزار 100 ایکڑ اراضی پر 3 لاکھ زیتون کے درخت لگائے جائینگے۔
آبپاشی کے شعبہ میں 39 منصوبوں پر 29 ارب 30 کروڑ روپے خرچ کئے گئے ہیں۔ محکمہ آبپاشی نے 3 لاکھ 77ہزار 450 ایکڑ اراضی کو زیر کاشت لایا ہے۔ اگلے 5 سالوں میں اسے 5 لاکھ 82 ہزار 880 ایکڑ تک پھیلانے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔ صوبے میں 24 لاکھ 12ہزار 597 ایکڑ اراضی کو ایریگیشن چینل سے پانی فراہم کیا جارہا ہے۔
آبنوشی کے شعبہ میں 13منصوبوں پر 6 ارب 70 کروڑ خرچ کئے گئے، تاہم محکمہ کے عملہ کو اہداف کے حصول کیلئے استعداد کار بڑھانے کی ضرورت ہے۔
محکمہ بلدیات نے 8 ماحول دوست منصوبوں پر 21 ارب 30 کروڑ خرچ کئے۔ جن میں دو گیس اخراج کو کنٹرول کرنے میں مددگار ہیں۔ پشاور میں فقیر کلے سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ اور شاہی کٹھہ کی بحالی ان میں شامل ہیں ۔