رواں سال وزیر اعلیٰ کا آبائی ضلع ڈی آئی خان دہشتگردی میں سرفہرست رہا، سی ٹی ڈی رپورٹ
سال 2024 کے ابتدائی 6 ماہ کے دوران وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور کا ضلع ڈیرہ اسماعیل خان دہشتگردی میں سرفہرست میں رہا.
حسام الدین
خیبرپختونخوا میں رواں سال کے دوران دہشتگردی ، دہشتگردوں کی مالی معاونت کرنے ، سہولت کاری، بھتہ خوری، ٹارگٹ کلنگ اور اغوا برائے تاوان عروج پرپہنچ گئی۔ سال 2024 کے ابتدائی 6 ماہ کے دوران وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور کا ضلع ڈیرہ اسماعیل خان دہشتگردی میں سرفہرست میں رہا.
کاونٹر ٹیرارزم ڈیپارٹمنٹ ( سی ٹی ڈی ) کی رپورٹ کے مطابق رواں سال کے ابتدائی 6 ماہ کے دوران خیبر پختونخوا کے 14 اضلاع میں دہشتگردی، دہشتگردوں کی مالی معاونت کرنے، سہولت کاری،بھتہ خوری، اغوا برائے تاوان کے 477 واقعات رپورٹ ہوئے۔
صوبے میں رواں سال بھتہ خوری کے 78 مقدمات درج ہوئے، ٹارگٹ کلنگ کے 38 اور دہشتگردی کے 229 واقعات رپورٹ ہوئے۔
دہشتگردی واقعات میں پشاور دوسرے، بنوں تیسرے اور شمالی وزیرستان چوتھے نمبر پر ہے.
شمالی وزیرستان میں ٹارگٹ کلنگ کے سب سے زیادہ مقدمات بنوں میں 8 اور ڈیرہ اسماعیل خان میں 7 درج ہوئے۔ رپورٹ کے مطابق پشاور میں بھتہ کے 48، خیبر اورکوہاٹ میں بھتہ 7،7 مقدمات کا اندراج کیا گیا جبکہ ڈیرہ اسماعیل خان میں دہشتگردی کے سب سے زیادہ 63،بنوں میں 41، شمالی وزیرستان میں 33، خیبر میں 23، باجوڑ میں 22 اور پشاور میں 13 واقعات رونما ہوئے۔
سی ٹی ڈی رپورت کے مطابق رواں سال دہشتگردوں کی سہولت کاری کے 58 مقدمات کا اندراج کیا گیا۔ ڈیرہ اسماعیل خان میں 21، مردان میں 15، پشاور اور کوہاٹ میں 6 مقدمات کا اندراج کیا گیا۔دہشتگردوں کی مالی معاونت کرنے والوں کے خلاف 11 مقدمات درج ہوئے۔ مردان میں 4، ڈیرہ اسماعیل خان اور دیر میں 2، 2 مقدمات درج ہوئے۔ڈیرہ اسماعیل خان میں سب سے زیادہ 107، پشاور 87، بنوں میں 60 واقعات رپورٹ ہوئے۔