ضلع تور غر میں آسمانی بجلی گرنے سے ایک ہی خاندان کے 14 افراد جاں بحق
خیبرپختونخوا کے پسماندہ ضلع تورغر میں دو بھائیوں کے گھروں پر اسمانی بجلی اور مٹی کا تودہ گرنے سے 14 افراد جاں بحق جبکہ دو زخمی ہوگئے ہیں۔
تحصیل جدبا کے علاقے جھٹکا کے مقامی لوگوں کے مطابق گزشتہ شب گیارہ بجے کے قریب بارش کے دوران آسمانی بجلی گرنے کے فورا بعد دو گھروں پر مٹی کے تودے آ گرے ہیں جس سے دونوں گھر زمین بوس ہوگئے ہیں۔
پولیس رپورٹ میں بھی گھروں میں موجود 16 افراد میں سے 12 افراد کا جابحق ہونے کی تصدیق ہوئی ہیں دو افراد کی تالاش جاری ہے اور دو افراد شدید زخمی ہیں جبکی مقامی لوگ چودہ افراد کی جاں بحق ہونے کی تصدیق کر رہے ہیں۔ جاں بحق افراد میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
پولیس کی رپورٹ کے مطابق دونوں بھائیوں کے گھر جو ایک دوسرے کے قریب تھے درمیانی رات کو مٹی کا تودہ آگرا ہے امدادی کاروائیوں میں اب تک شیراز، شیرنواز خان، مسماة گل، مساة الف، اور دو بچوں آمینہ اور انور کے لاشیں مل گئیں ہیں نوجوان گل نواز تین بچوں سمیت جن میں راز مینہ، رومینہ، عائشہ اور عمیرہ بی بی شامل ہیں اب تک ملبے تلے دبے ہوئے ہیں ـ
دوسرا گھر جو تین کمروں پر مشتمل تھا جس میں ایک خاتون مسماة ب اور چار سالہ بچہ ملبے تلے دبے ہوئے ہیں جبکہ اس گھر کے دو افراد شدید زخمی ہوئے ہیں جن کو پولیس اور مقامی لوگوں نے مل کر ملبے تلے سے نکال کر اسپتال منتقل کئے گئے ہیں ـ
ملبے تلے افراد کو نکالا جارہا ہے جس کےلیے امدادی کاروائیاں تیز کردی گئی ہے امدادی کاروائیوں میں مقامی لوگ اور پولیس حصہ لے رہی ہے۔
خیال رہے کہ تورغر خیبرپختونخوا کے پسماندہ ترین اضلاع میں شمار کیا جاتا ہے جہاں نہ تو ریسکیو ۱۱۲۲ کی سہولت موجود ہے اور نہ ہی کوئی بڑا ہسپتال، جس کی وجہ سے مقامی لوگوں کو ریسکیو اپریشن میں مشکلات پیش آ رہی ہے۔
ایبٹ آباد لینڈ سلائیڈنگ
دوسری جانب گزشتہ شب ایبٹ آباد کے نواحی علاقے کاکول کے گاؤں پائیجو میں لینڈ سلائیڈنگ کے باعث مکان چھت گرنے سے میاں بیوی بچے سمیت جاں بحق ہوگئے جبکہ مزید 4 افراد شدید زخمی ہو گئے۔
پولیس کے مطابق گاؤں پائیجو میں لینڈ سلائیڈنگ کے باعث مکان کی چھت گرنے سے پورا خاندان مکان تلے دب گیا۔
ریسکو 1122 اور مقامی لوگوں نے امدادی کارروائیاں کرتے ہوئے ایک بچہ اور ایک خاتون کو زخمی حالت میں نکال کر ایوب میڈیکل کمپلیکس ہسپتال میں منتقل کردیا جبکہ گھر کا مالک ان کی بیوی اور ایک بچہ جان بحق ہوگئے