مردان: ملزمہ سے رقم بٹورنے پر ایس ایچ او گرفتار
ڈی آئی جی مردان یاسین فاروق کی ہدایات پر بدعنوانی میں ملوث ایس ایچ او خان مائی چارسدہ اسرار باچا کو ڈی آئی جی آفس کے اندر سے گرفتار کر کے ان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔
نمائندہ ٹی این این کے مطابق مسماۃ (ش) سکنہ خانمائی نے ڈی آئی جی مردان کو تحریری درخواست دیتے ہوئے کہا کہ سائلہ کے اوپر ایک آیف آئی آر درج ہوئی اور جب گرفتار ہوئی تو دوران جامہ تلاشی سائلہ سے ایک لاکھ پچاس ہزار روپے نکلے جو کہ ایس ایچ او نے تھانہ میں جمع کرنے کی بجائے خود رکھ لئے، جب سائلہ جیل سے واپس آئی اور تھانے والوں سے پیسے مانگے تو انھوں نے بتایا کہ وہ ایس ایچ او کے پاس ہیں، تین ماہ ہو گئے ہیں اور ایس ایچ او نے پانچ ہزار اور چھ ہزار کر کے چھتیس ہزار روپے واپس کیے اور باقی ماندہ رقم دینے میں ٹال مٹول کر رہا ہے۔
سائلہ اور ایس ایچ او کو ڈی آئی جی مردان نے اپنے آفس میں روبرو پیش ہونے کا حکم دیا، چھان بین کے بعد ایس ایچ او مال مقدمہ میں خردبرد کا مرتکب پایا گیا اور اس کو اپنے دفتر کے اند رسے گرفتار کروا کر اس کے خلاف متعلقہ دفعات کے تحت پرچہ درج کر کے اپنے ہی تھانہ کے حوالات میں بند کر دیا۔
ذرائع کے مطابق ایس ایچ او کے خلاف کاروائی کے حوالے سے پاکستان تحریک انصاف کے ممبر قومی اسمبلی فضل محمد خان نے ڈی آئی جی مردان ریجن کے ساتھ ملاقات کی تھی جس کے بعد ایس ایچ او کو معطل کیا گیا۔ فضل محمد خان نے اس اقدام پر ڈی آئی جی مردان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے فیس بک پیچ لکھا کہ آج انصاف ہو گیا اور ایس ای او اسرار باچا کو وردی اتار کر جیل بھیج دیا گیا۔
پاکستان تحریک انصاف کے فضل محمد خان اور عوامی نیشنل کے صوبائی صدر ایمل ولی خان کے گھر اور جائیداد تھانہ خانمائی کی حدود میں واقع ہیں، مقامی باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ تھانہ میں ایس ایچ اوز کی تعیناتی پر سیاسی رسہ کشی جاری رہتی ہے جس کے باعث تھانہ افسران کو اپنے فرائض کی انجام دہی میں مسائل کا سامنا رہتا ہے۔