باچا خان ٹرسٹ کے زیر اہتمام ”انگازے پروڈکشن” کا افتتاح
سلمان یوسفزے
باچا خان مرکز پشاور میں باچا خان ٹرسٹ کے زیر اہتمام ”انگازے پروڈکشن” کا افتتاح کر دیا گیا۔
اس سلسلے میں گزشتہ شب باچا خان مرکز پشاور میں ایک تقریب منقعد کی گئی جس میں خیبر پختونخوا کے معروف گلوکاروں، عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر اور باچا خان ٹرسٹ کے ای سی او ایمل ولی خان سمیت دیگر سیاسی رہنماؤں اور موسیقی کے شائقین نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔
افتتاحی تقریب میں پشتو زبان کے نامور گلوکاروں احمد گل استاز، انورخیال، فضل وہاب درد، اسفندیارومومند، وگمہ، فیاض خیشگی، شاکر زیب سمیت ابھرتے ہوئے نوجوان گلوکاروں نے بھی اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔
اس موقع پر عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر اور باچا خان ٹرسٹ کے ای سی او ایمل ولی خان نے کہا کہ انگازے پروڈکشن پشتون گلوکاروں کے لئے ایک ایسا پلٹ فارم بن چکا ہے جس سے نہ صرف پشتو موسیقی کو پذئرائی ملی گی بلکہ اس کے ساتھ ساتھ موسیقی کے ذریعے پشتون قوم کو اپنی ثقافت اور تاریخ پہنچائی جائے گی۔
ٹی این این سے بات کرتے ہوئے ایمل ولی نے بتایا کہ باچا خان ٹرسٹ کے زیراہتمام گلوکاروں، موسیقاروں، فن اور ہنر کی خدمت جاری رہے گی، فن اور فنکار کو ماضی میں نقصان پہنچایا گیا، پشاور کو ایک بار پھر ہنر کا مرکز بنائیں گے، دہشتگردی نے سب سے زیادہ نقصان خیبر پختونخوا کی فنکار برادری کو پہنچایا، باچا خان ٹرسٹ اور انگازے پروڈکشن کے دروازے ہر کسی کیلئے کھلے ہیں، ‘ہم باچا خان سکول چلا رہے ہیں، ہم مفت تعلیم دے رہے ہیں، ہمارا اپنا ہیلتھ فاؤنڈیشن کام کر رہا ہے، ہماری خدائی خدمتگار آرگنائزیشن ہے، یہاں ریسرچ کی جاتی ہے لیکن یہ سب ہونے کے باوجود میری خواہش تھی کہ باچا خان مرکز میں گیت اور گائیک کو جگہ مل جائے۔”
انہوں نے کہا کہ یہ پروڈکشن معروف گلوکار گلزار عالم کی سربراہی میں کام کرے گا جس میں دیگر گلوکاروں کی خدمات بھی میسر ہوں گی۔
بقول ایمل ولی موسیقی پشتون ثقافت کی ایک اہم حصہ ہے، جہاں پر بھی پشتون آباد ہیں وہاں کے حجروں میں رباب اور منگے لازمی طور پر رکھا گیا ہو گا کیونکہ ہمارے حجرے اس کے بغیر نامکمل ہیں، ”میری کوشش ہے کہ پشتون ثقافت اور تاریخ موسیقی ( گیت، ٹپے، چاربیتہ ) کے ذریعے اپنی قوم کو دکھائیں اور انہیں اپنی تاریخ اور ثقافت سے آگاہ کریں۔
”چاہتے ہیں روز اسی طرح کے پروگرامز ہوں”
ٹی این این کے ساتھ اس حوالے سے گفتگو میں پشتو موسیقی کی معروف گلوکارہ وگمہ بی بی نے بتایا کہ بطور ایک گلورکارہ وہ انگازے پرڈوکشن کی اس کاوش سے کافی خوش ہیں اور انہیں امید ہے کہ انگازے پروڈکشن کی مدد سے بہت سے نوجوان فنکاروں کو معیاری ہنر سیکھنے کا موقع ملے گا۔
وگمہ نے بتایا ”بدقستمی سے ہمارے صوبے میں پشتون موسیقاروں کو ہنر سیکھنے کے لئے کوئی معیاری ادارہ نہیں تھا تاہم اب یہ ہم سب کے لئے باعث فخر ہے کہ یہاں ایک ایسا پروڈکشن ہاؤس بنایا گیا جس سے ہماری برسوں پرانی شکایات ختم ہو گئیں جبکہ اب مرد گلوکاروں سمیت خواتین گلوکاروں کو یہی سے اپنی پہچان بنانے کا موقع ملے گا۔