سگریٹ نوشی اور زیادہ وزن سے بھی فالج کا اٹیک ہوسکتا ہے: ڈاکٹر علی حیدر
نشاء عارف
‘سیگریٹ نوشی، کولیسٹرول، زیادہ وزن اور خون کا جم جانا فالج اٹیک کی بڑی وجوہات ہوسکتی ہیں’
لیڈی ریڈنگ ہسپتال کے ڈاکٹر علی حیدر جو سرجری ڈیپارٹمنٹ میں پروفسر ہے سے ٹی این این کے ایک خصوصی انٹرویو میں جب پوچھا گیا کہ فالج کیا ہے اور اسکی کتنی اقسام ہیں؟ تو انہوں نے کہا کہ فالج کی دو اقسام ہیں ایک قسم میں سر میں رگ بند ہوجاتا ہے(انفکٹ) اور دوسری قسم وہ ہے جس میں سر کی رگ پھٹ جاتی ہے اسکو ہیمرج کہتے ہیں ان دونوں میں یہ دیکھا جاتا ہے کہ سب سے بڑا رگ بند ہے یا پھٹ گیا ہے ، بڑا رگ بند ہے تو دماغ کے بڑے حصے کو خون کی سپلائی بند ہوجاتی ہے جس سے ایک ہاتھ اورپاؤں کام نہیں کرتے اور بیمار بے ہوش ہوتا ہے۔
جب رگ پھٹ جاتی ہے تو پھر یہ دیکھتے ہیں کہ دماغ پر کتنا خون ہوتا ہے اگر دماغ پر زیادہ خون ہو تو مریض کو تکلیف زیادہ ہوتی ہے اور مریض کے مرنے کے چانسز بھی زیادہ ہوتے ہیں ایک ہاتھ اور ایک پاؤں بھی کام نہیں کرتا اگر چھوٹا رگ بند ہوتا ہے یا چھوٹا رگ پھٹا ہو تو پھر مریض کہتا ہے سر ،ایک ہاتھ اور پاؤں سن ہو گئے ہیں ایسی صورت میں بھی مریض کو جلد از جلد ہسپتال لے جانا چاہیے۔
پروفیسر ڈاکٹر علی حیدر نے کہا کہ علاج بھی دو قسم کا ہے ایک علاج یہ ہے جو رگ بند ہے وہ کھل جائے دوسرا یہ ہے کہ اگر خون بہہ گیا ہے بہت زیادہ تو اس خون کو نکال دیا جائے اگر رگ پھٹ گئی ہے تو اسکا آپریشن کیا جاتا ہے اگر رگوں میں سرخ رگ بند ہو چکی ہے تو یہ آپریشن یہاں لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں بہت آسانی سے کیا جاتا ہے جو وہ خود کرتے ہیں اور پورے پختونخوا میں وہ واحد ڈاکٹر ہے جو سر کا رگ پھٹنے کی صورت میں آپریشن کرتے ہیں ممکن ہے کہ مریض کی زندگی بچ جائے۔
اگر رگ بند ہے تو اس میں مریض کو کولیسٹرول کنٹرول کرنے کی ہدایت کی جاتی ہے وزن کم کرنے کا کہا جاتا ہے اسموکنگ کرتا ہو تو اس کا بند کرنے کا کہتے ہیں اور اس کو کہا جاتا ہے کہ جو ہاتھ پاؤں کمزور ہوگئے ہیں اسکے لیے وہ ورزش شروع کرے فیزوتھراپی کرے خون کو نارمل کرنے کے لئے میڈیسن استعمال کرے۔
ڈاکٹر نے کہا کہ دل کا مسئلہ ہو تو دل کی وجہ سے بھی رگ بند ہوتے ہیں تو اس کے لیے علاج کرتے وقت دیکھا جاتا ہے کہ دل کے وال میں کوئی مسئلہ تو نہیں ہے یا اگربلڈ پریشر بہت زیادہ کم ہوتو ایسے مریض سے گرمیوں میں پسینہ بہت زیادہ نکل جاتا ہے تو اسکا بلڈ پریشر اور بھی کم ہوجاتا ہے جس کی وجہ سے دماغ کو خون کی سپلائی متاثر ہوتی ہے انہیں چاہیے کہ وہ پانی کا بہت زیادہ استعمال کریں۔ دوسرا یہ اہم ہے کہ اپنے آپکو دوسرے اٹیک سے بچائے کیونکہ ایک فالج حملے سے اسکو کافی کمزوری ہوجاتی ہے اور یہ تب ممکن ہے جب مریض علاج شروع کرے اگر کسی کا شوگر ہے تو وہ شوگر کنٹرول کریں۔
اگر کسی کا سینہ خراب ہے تو وہ اسکا علاج کرے اور جو لوگ سگریٹ نوشی کرتے ہیں وہ اسکو ترک کریں جبکہ خواتین میں بھی آج کل فالج کی شرح کافی زیادہ ہے۔ وجوہات میں ایک دل کی بیماری بھی ایک وجہ ہے خون کے مختلف مسائل کی وجہ سے بھی فالج اٹیک کرتا ہے۔
اس کے علاوہ چھوٹے بچوں کو بھی ہوسکتا ہے اس کی اہم وجہ خون کی کمی ہے کیونکہ خون میں اپنا بیلنس ہوتا ہے جو خون کو برقرار رکھتا ہے، نرم رکھتا ہے وہ خون کو جمنے نہیں دیتا اگر کسی وجہ سے خون گاڑھا ہوجاتا ہے تو یہ زرے کو اوپر لے جاتا ہے اور دماغ میں وہ ذرا پھنس جاتا ہے۔ ڈاکٹر علی حیدر کے مطابق سگریٹ نوشی کے علاوہ وزن کی زیادتی ، کولیسٹرول کی زیادتی فالج کی وجہ بن سکتے ہیں اسکے علاوہ سنیے کی بیماری، کھانسی ،بلڈ پریشر کی وجہ سے سر رگ پھٹنے کا خطرہ ہوتا ہے اور یہ فالج کے اسباب ہیں۔