مردان بورڈ امتحان: بھائی کی جگہ پرچہ حل کرنے والا نوجوان گرفتار
چیئرمین مردان بورڈ امتیاز ایوب کی جانب سے جاری کردہ احکامات کی روشنی میں ڈپٹی کمشنر مردان حبیب اللہ عارف کی ہدایات پر انتظامی افسران اور بورڈ حکام نے گورنمنٹ ہائیر سیکنڈری سکول گمبت کے امتحانی ہال کا اچانک دورہ کیا۔
اس موقع پر افسران نے چیکنگ کے دوران سکول ٹیچر سلیم اللہ کے بیٹے شفیع اللہ کو اپنے بھائی طلحہ سلیم اصل امیدوار کی جگہ امتحان میں بیٹھا پایا جس پر اس کے ساتھ ساتھ آن ڈیوٹی سپرانٹنڈنٹ کو بھی گرفتار کر لیا گیا۔
اس موقع پر ایڈمنسٹریشن اور بورڈ افسران کا کہنا تھا کہ شفیع اللہ کا والد سلیم اللہ بھی گونمنٹ ٹیچر ہے جس نے اپنے اختیارات کا غلط اور ناجائز استعمال کرتے ہوئے دھوکہ دہی، جعل سازی اور دو نمبری کی، ”سکول ٹیچر سلیم اللہ کے دونوں بیٹوں شفیع اللہ اور طلحہ سلیم کے خلاف دو نمبری، جعل سازی اور دھوکہ دہی کے تحت ایف آئی آر درج کر لیا گیا ہے جن کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
یاد رہے کہ شفیع اللہ کا والد سلیم اللہ اور دوسرا بھائی ابوذر پہلے ہی سے دھوکہ دہی اور جعل سازی میں سزا یافتہ ہیں۔
عوامی حلقو ں اور سٹوڈنٹس نے وزیر اعلیٰ، گورنر اور وزیر تعلیم سے ملوث افراد کیخلاف سخت سے سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے تاکہ اس طرح کے جرائم کا مکمل خاتمہ ہو سکے۔
یہ بھی خیال رہے کہ دس جولائی سے ضم اضلاع سمیت خیبر پختونخوا بھر میں میٹرک کے سالانہ امتحانات کا آغاز ہوا جہاں کورونا کے ساتھ ساتھ طلباء کو بجلی کی شدید لوڈشیڈنگ کا بھی سامنا ہے تاہم لوئر دیر میں میٹرک کا امتحان دینے والے کنٹرولر ملاکنڈ بورڈ کے بیٹے کے لئے خصوصی انتظامات کا انکشاف ہوا تھا جس کی ویڈیو وائرل ہونے پر چیئرمین ملاکنڈ بورڈ نے کنٹرولر کو امتحان اور متعلقہ سپرانٹنڈنٹ کو ڈیوٹی سے الگ کر دیا تھا جبکہ مزید کارروائی کے لئے ایک تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی تھی۔