بلاگزخیبر پختونخوا

کورونا ویکسین سے خواتین کی ماہواری مثاثر،حقیقت یا افواہ؟

 

انیلا نایاب

پاکستان میں کووڈ ویکسین کے حوالے سے لوگوں میں اب بھی بہت سی غلط فہمیاں پائی جاتی ہیں اور ایسا صرف ہمارے ملک میں نہیں ہے بلکہ کئی ممالک کے لوگوں میں تشویش پائی جاتی ہے کہ یہ ویکسین محفوظ نہیں ہے۔
کورونا وائرس سے بچنے کے لئے ویکسین ہی سب سے اہم اور مؤثر ذریعہ ہے ویکسینز دو خوراکوں پر مشتمل ہے چند دنوں کے وقفے سے دو ٹیکے آپ کو کورونا وائرس سے محفوظ رکھ سکتے ہیں۔
ان غلط افواہوں نے لوگوں کے ذہنوں پر کافی اثر کیا ہے کرونا ویکسین کے حوالے سے لوگوں میں طرح طرح کی غلط فہمی اور گمراہ کن باتیں پھیلی ہوئی ہے ان میں سے ایک گمراہ کن بات یہ بھی ہے کہ کرونا ویکسین لگانے سے لڑکیوں کے حیض بھی متاثر ہوتے ہیں ان غلط افواہوں نے لوگوں کے ذہنوں پر اتنا اثر کیا ہے کہ وہ خود بھی کشمکش کا شکار ہے کہ آیا اُن کی حیض ویکسین سے متاثر ہوئی ہے یا کوئی اور وجہ ہے۔
پشاور شہر سے تعلق رکھنے والی فوزیہ کا کہنا ہے کہ یہ افواہیں نہیں ہے بلکہ حقیقت ہے کہ کرونا ویکسین سے حیض متاثر ہوتی ہے ویکسین لگانے کے بعد پہلے مہینے میری ماہواری کافی تاخیر سے آئی اور دوسرے مہینے پھر ایسا ہوا میں بےحد پریشان ہوں کیونکہ ایسا پہلی بار میرے ساتھ ہوا ہے فوزیہ کا مزید کہنا ہے کہ اب پتہ نہیں آگے انکے ساتھ کیا ہوگا اور انکو اور کتنے مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا۔
یہ کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں ہے کہ موسم و اب و ہوا اور خوراک کی تبدیلی کا اثر انسانوں پر ہوتا ہے انسانی جسم اور اسکا نظام کبھی بھی ایک ہی حالات میں نہیں رہتے لیکن افسوس خواندہ ہونے کے باوجود لوگوں کی ایسی سوچ ہے کہ وہ ویکسین کے حوالے سے شکوک و شبہات کا شکار ہوگئے ہیں۔
کرونا ویکسین لگانے کی وجہ سے میری ماہواری کافی متاثر ہوئی ہے یہ کہنا ہے پشاور کی کلثوم کا۔ کلثوم کا کہنا ہے کہ ماہواری کا وقت سے پہلے آنا اور پھر کثیر تعداد میں خون کا بہاؤ جس کی وجہ سے میری صحت خراب ہو گئئ چونکہ میں پرائیویٹ سکول کی ٹیچر ہوں اور کرونا ویکسین لگانے پر بہت زور دیا تھا میرے چہرے پر بےحد داغ دھبے اور دانے نکل آئے ہیں اگر مجھے معلوم ہوتا کہ میری میری صحت اور چہرہ متاثر ہوگا تو ویکسین لگانے کہ بجائے میں نوکری چھوڑ کر گھر بیٹھ جاتی۔
آج کل گرمی کا سیزن ہے اور تقریباً سب کو پتہ ہوگا کہ گرمی میں چہرے پر دانے نکل آتے ہیں اور گرم خوارک کے زیادہ استعمال سے ماہواری جلدی آتی ہے ماہواری کا چکر 21 سے 35 دن کا ہوتا ہے ماہواری کے ایام دو سے آٹھ دن تک ہوسکتے ہیں 21 دن سے35 دنوں کے درمیان ماہواری کا آنا نہ تاخیر ہے اور نہ ہی وقت سے پہلے ہے۔
ان افواہوں کے ساتھ ساتھ یہ افواہ بھی تیزی سے پھیل رہی ہے کہ نوجوان لڑکیوں کو ایام حیض کے دوران کرونا ویکسین کا ٹیکہ نہیں لگوانا چاہیے اس سے خواتین میں بچہ پیدا کرنے کی صلاحیت کمزور ہو سکتی ہے ایام حیض میں قوت مدافعت کمزور ہوتی ہے تو اس لیے ان دنوں میں کرونا ویکسین نہیں لگانا چاہیے۔
اس حوالے سے لیڈی ریڈنگ ہسپتال کے سینئیر گائناکالوجسٹ ڈپٹی میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر حضر حیات نے ٹی این این کو بتایا کہ اس بات میں کوئی صداقت نہیں ہے کہ ویکسین لگانے سے خواتین یا لڑکیوں کا حیض متاثر ہوتا ہے اور نہ ہی ابھی تک انکے پاس کوئی خاتون ایسی آئی ہے جس نے ایسی کوئی شکایت کی ہو۔ انہوں نے کہا کہ حیض کا جلد یا تاخیر سے آنا کوئی اور مسئلہ ہوسکتا ہے لیکن کرونا ویکسین سے ایسا کچھ نہیں ہوتا۔ ڈاکٹر حضر حیات نے کہا کہ یہ وائرس نیا ہے اور اسکی ویکسین بھی نئی ہے تو اس حوالے سے انکے پاس کوئی سٹڈی سامنے نہیں آئی اور اس کی سٹڈی سامنے آنے میں بھی ایک دو سال لگ سکتے ہیں لیکن اس کے کوئی سائیڈ ایفیکٹس نہیں ہے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button