خیبر پختونخوا میں پہلی بار قبضہ مافیا کیخلاف شکنجہ سخت
محکمہ مال/بورڈ آف ریونیو خیبر پختونخوا نے 50 سال کے بعد تاریخ میں پہلی بار قبضہ مافیا کے خلاف شکنجہ سخت کرتے ہوئے اراضی مالکان کو تحفظ دینے کے لئے لینڈ ریونیو ایکٹ 1968 میں ترمیم کر دی۔
ترجمان محکمہ مال کے مطابق سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو سید ظفر علی شاہ نے وزیر اعلیٰ محمود خان اور چیف سیکرٹری کاظم نیاز کی قبضہ مافیا کے خلاف سخت قانون سازی اور اراضی مالکان کو تحفظ دینے کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے لینڈ ریونیو ایکٹ 1968 میں ترمیم کر کے 67 اے اور بی کے تحت اراضی مالکان کو زمین کا قبضہ دلانے کے لئے مکمل تعاون اور مدد دی جائے گی، اس قانون کے ذریعے عام آدمی کو اس کی زمین کا حق فوراً دیا جائے گا اور قبضہ مافیا سے نجات ملے گی۔
ترجمان نے کہا کہ اراضی مالکان کی قبضہ مافیا کے خلاف درخواست منظور ہونے کی ایک ماہ کے اندر متعلقہ ریونیو افسر پولیس کی مدد یا اس کے بغیر مذکورہ اراضی کے بارے میں فوری اور ضروری کارروائی کرے گا، حد براری کرنے کے بعد ضرورت پڑنے پر قبضہ مافیا کے خلاف مقدمہ درج کرائے گا اور اراضی واگزار کرنے کے لئے سخت ترین اقدامات اٹھائے گا۔
ترجمان کے مطابق قبضہ مافیا کے خلاف اراضی مالکان کی سہولت کے لئے تمام تر تفصیلات مختلف قسم کے فارمز پر ترمیم کا اہم ترین حصہ ہیں، جو کہ قبضہ مافیا کے خلاف کارروائی میں معاون ہو گا، عوام کی سہولت کے لئے ترمیمی اعلامیہ بمعہ فارمز بورڈ آف ریونیو کی ویب سائٹ سے ڈاؤن لوڈ کئے جا سکتے ہیں۔