ڈیرہ، پانچویں جماعت کی طالبہ گھر سے اغوا
ڈیرہ اسماعیل خان: رات کی تاریکی میں بلوچ ہوٹل کے قریب پانچویں جماعت کی طالبہ کو اغوا کر لیا گیا۔
اغواشدہ بچی کے والد قسمت خان کے مطابق وہ چوکیداری کی ڈیوٹی پر تھا، صبح چار بچے کے قریب جس وقت ان کے بچے سوئے ہوئے تھے اغواکار میری بیوی کو مار کر اسلحہ کی نوک پر بچی کو اغوا کر کے لے گئے۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ پہلے پولیس ان کی رپورٹ درج نہیں کر رہی تھی اب کئی گھنٹے گزرنے کے باوجود پولیس ان کی بچی کا سراغ نہ لگا سکی۔
بچی کے والد کا کہنا ہے، ”میں غریب بندہ ہوں، میری معصوم بچی کو بازیاب کرایا جائے، اس واقعے کا اعلی حکام وزیر اعلی اور آئی جی پی پولیس واقعے کا نوٹس لیں۔”
اس حوالے سے بیٹنی قوم سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں نے ٹانک، جنڈولہ اور ڈیرہ اسماعیل خان میں احتجاجی مظاہرے بھی کئے اور دھمکی دی کہ اگر پولیس نے بچی برآمد نہ کی تو ہم انتہائی اقدام اٹھانے پر مجبور ہو جائیں گے۔
یاد رہے کہ دو روز قبل ضلع شانگلہ الوچ میں درجن بھر مسلح افراد نے گھر میں گھس کر گورنمنٹ گرلز سکول کی ہیڈمسٹریس کو اسلحہ کی نوک پر اغواء کر لیا تھا، متاثرہ خاندان کے مطابق ملزمان نے گھر میں معصوم بچوں اور خواتین پر تشدد بھی کیا، 24 گھنٹے گزرنے کے باوجود ہیڈ مسٹریس کو تاحال بازیاب نہ کرایا جا سکا۔