خیبر پختونخوافیچرز اور انٹرویوکھیل

ملتان سلطانز میں جگہ بنانے والے آصف آفریدی کون ہے؟

 

خالدہ نیاز

ضلع خیبرباڑہ میں اس وقت کرکٹر آصف آفریدی کے گھر والے خوشی سے نہال ہیں اور انکے گھر مہمانوں کا آنا جانا لگا ہے، آنے والے مہمان انکو اور انکے گھر والوں کو پی ایس ایل سکس میں منتخب ہونے پر مبارکباد دے رہے ہیں۔

آصف آفریدی کو حال ہی میں پی ایس ایل کی ٹیم ملتان سلطانز میں جگہ بناچکے ہیں اور یوں شاہد خان آفریدی، ریاض آفریدی، شاہین شاہ آفریدی ،ثمین گل آفریدی، عمر گل اور عثمان شنواری کے بعد ضلع خیبر کی سرزمین سے کرکٹ کا اور سٹار ابھر کر سامنے آیا ہے۔

33 سالہ آصف آفریدی نے ایڈورڈز کالج سے بی اے تک تعلیم حاصل کی ہے اور 2005 سے کرکٹ کھیل رہے ہیں۔

ٹی این این کے ساتھ خصوصی انٹرویو کے دوران لفٹ آرم سپنر نے بتایا کہ وہ ملتان سلطانز کی ٹیم میں منتخب ہونے پر بہت خوش ہے اور اس مقام تک پہنچنے کے لیے انہوں نے بہت محنت کی ہے۔ آصف آفریدی نے کہا کہ انہوں نے ڈومیسٹک ٹی ٹونٹی 2020 اور 2021 میں عمدہ پرفارمنس دکھائی جس کی بنا پر ملتان سلطانز نے انکے ساتھ رابطہ کیا جس کے بعد انہوں نے کیمپ میں حصہ لیا اور وہاں پر بھی پرفارمنس اچھی دکھائی۔

خیبر باڑہ سے تعلق رکھنے والے کھلاڑی آصف آفریدی نے کہا ہے کہ ملتان سلطانز کی ٹیم پہلے ہی سے انکی پرفارمنس پر نظر رکھے ہوئی تھی اور انکو بہترین پرفارمنس پر منتخب کیا گیا ہے۔

‘ملتان سلطانز نے مجھے پہلے ہی منتخب کرلیا تھا میں شاہد خان آفریدی کی جگہ نہیں گیا اس بات کو میڈیا نے ویسے ہی پھیلادیا ہے’

آصف آفریدی نے کہا کہ کچھ روز قبل شاہد خان آفریدی کو کمر کی تکلیف ہوئی جس کے بعد ان کا نام انٹر کرلیا گیا۔ محمد آصف باؤلنگ کے ساتھ مڈل آرڈر بیٹسمین بھی ہے۔

آصف آفریدی کا کہنا ہے کہ رواں سال ٹی ٹونٹی ٹورنامنٹ میں کم رنز دینے پر وہ  بہترین باؤلر قرار پائے جس میں انہوں نے 10 میچز میں 11 وکٹیں حاصل کی اور سب سے کم رنز دیئے۔ اس کے بعد پاکستان ونڈے ٹورنامنٹ میں 10 میچز میں 25 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا اور بہترین باولر کا اعزاز حاصل کیا۔

ایک سوال کے جواب میں آصف آفریدی نے کہا کہ انکو بچپن سے کرکٹ کا شوق ہے لیکن پروفیشنل کرکٹ انہوں نے 2005 سے کھیلنا شروع کی ہے، اس دوران ڈسٹرکٹ 19 اور پاکستان 19 سطح پرکھیلنا شروع کیا اس کے بعد پاکستان ڈومیسٹک میں چلا گیا۔

‘ شروع میں مجھے بھی گھر والوں نے سپورٹ نہیں کیا کیونکہ وہ چاہتے ہیں کہ میں پہلے تعلیم حاصل کرلوں لیکن مجھے شوق تھا کرکٹ کھیلنے کا اس لیے میں کھیلتا رہا اور ساتھ میں گھر والوں کو راضی رکھنے کے لیے پڑھتا بھی تھا دل لگا کر جس کی وجہ سے اچھی پوزیشن آتی تھی’ آصف آفریدی نے بتایا۔

آصف آفریدی کا کہنا ہے کہ انکے شوق اور پرفارمنس کو دیکھتے ہوئے انکے خاندان والوں نے بعد میں انکو سپورٹ کرنا شروع کیا۔ انہوں نے کہا کہ انکے بھائی عابد آفریدی بھی فرسٹ کلاس میچز کھیل چکے ہیں اور انہوں نے کرکٹ اپنے بھائی سے ہی سیکھی ہے۔

یاد رہے پاکستان کرکٹ بورڈ کو پاکستان سپر لیگ 6 کے بقیہ میچز ابوظہبی میں کروانے کی مکمل منظوری مل گئی ہے اور ابوظہبی میں پی ایس ایل کا انعقاد 4 جون سے متوقع ہے جس میں بیشتر انٹرنیشنل کھلاڑی اور کوچز دستیاب نہیں ہوں گے اور اس حوالے سے پی سی بی اور فرنچائز مالکان کے درمیان میٹنگ ہونا باقی ہے۔

پی ایس 6 میں 34 میچز کھیلے جانے تھے اور ابتدائی 14 میچز پاکستان میں کھیلے جاچکے ہیں۔ ایونٹ میں شریک کھلاڑیوں میں کورونا کیسز سامنے آنے کے بعد ایونٹ ملتوی کردیا گیا تھا۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نے پی ایس ایل کے بقیہ 20 میچز ابو ظبی میں کرانے کے لیے متحدہ عرب امارات کی حکومت کی طرف سے مکمل منظوری ملنے کی تصدیق کی ہے۔

آصف آفریدی کا کہنا ہے کہ ضلع خیبرنے کئی ایک نامور کرکٹ کے کھلاڑیوں کو پیدا کیا ہے لیکن اس کے باوجود اس ضلع میں سپورٹس کے حوالے سے خاص سہولیات نہیں ہے، نہ تو اس لیول کے گراؤنڈز ہے اور نہ ہی باقی کوئی سہولیات۔

انہوں نے بتایا کہ جب بھی کوئی کرکٹ کو پروفیشن کے طور پر جائن کرتا ہے تو اس کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ گرین کیپ پہن کر ملک کی نمائندگی کریں تو انکی بھی خواہش ہے کہ قومی ٹیم میں جگہ بنائے اور قوم کا نام روشن کرسکیں۔

آصف آفریدی ابھی تک پاکستان 19، پاکستان اے، پاکستان ڈومیسٹک کی طرف سے کھیل چکے ہیں اور کرکٹ کے سلسلے میں مختلف لیگز کے لیے ابھی تک سری لنکا، افغانستان، ہندوستان، بنگلہ دیش، دبئی، امان، سکاٹ لینڈ ، انگلینڈ اور آئرلینڈ جاچکے ہیں۔

انہوں نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ کرکٹ گراؤنڈز کو سہولیات دی جائے تاکہ نیا ٹیلنٹ ضائع ہونے سے بچ جائے اور کرکٹ کے شوقین افراد کا شوق بھی پورا ہوسکیں۔ حکومت کے ساتھ انہوں نے والدین سے بھی گزارش کی ہے کہ اگر انکے بچوں میں ٹیلنٹ ہے اور وہ کرکٹ کھیلنا چاہتے ہیں تو انکو نہ صرف کھیلنے دے بلکہ انکو سپورٹ بھی کریں۔

 

 

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button