خیبر پختونخواکورونا وائرس

شارجہ سے پشاور پہنچنے والے کورونا منفی 25 مسافر اسپتال منتقل

عید کیلئے شارجہ سے پاکستان چھٹی پر آنے والے 25 مسافروں کو کورونا منفی رپورٹ کے باوجود پولیس سروسز اسپتال پشاور منتقل کردیا گیا ہے۔

پشاور باچہ خان ایئرپورٹ پر اترنے کے بعد قرنطینہ سینٹر منتقل کیے گئے مسافروں کا کہنا ہے کہ انہوں نے شارجہ میں ویکسینیشن کروائی تھی اور ان کے پاس منفی کورونا ٹیسٹ سرٹیفکیٹس بھی موجود ہیں۔

قرنطینہ کیے گئے مسافروں نے دعویٰ کیا ہے کہ باچہ خان ایئر پورٹ پر دیگر 135 لوگوں صرف ٹمپریچر چیک کرکے  جانے دیا گیا،جبکہ انہیں قرنطینہ سنٹر منتقل کردیا گیا۔

شارجہ سے آنے والے پاکستانیوں کو حکام نے پولیس سروسز اسپتال پشاورمیں قرنطینہ کردیا گیا ہے۔ متاثرہ مسافروں میں پشاور، دیر لوئر، اپردی، ڈی آئی خان، چارسدہ اور مردان کے باشندے شامل ہیں۔

دوسری جانب وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین لگانے کیلئے رجسٹریشن کا اگلا مرحلہ 16 مئی سے شروع ہوگا۔

رجسٹریشن کے اگلے مرحلے میں 30 سے 39 سال تک عمر کے خواتین وحضرات کی رجسٹریشن کی جائے گی۔

وفاقی وزیراسدعمر نے ٹویٹ کیا ہے کہ ملک میں کورونا ویکسین کی سپلائی بہتر ہوئی ہے۔ پاکستان میں27اپریل سے کورونا ویکسینیشن کیلئے رجسٹریشن کا آغاز ہوا تھا۔

گزشتہ روز اسد عمر نے ٹویٹ کیا تھا کہ 12 مئی سے تمام 40 سے زیادہ عمر والے رجسٹرڈ افراد کسی بھی ویکسینیشن سینٹر میں جا کر ویکسین لگوا سکیں گے۔

انہوں نے یہ بھی نشاندہی کی تھی کہ 40 سال سے کم عمر لوگوں میں موت کی شرح دوسری لہر کے دوران بڑھ گئی ہے۔ اس سے پہلے ، یہ 1 فیصد تھی لیکن اب 1.8 فیصد ہوچکی ہے۔

خیال رہے کہ ملک بھر میں ایڈلٹ ویکسینیشن مراکز قائم کیے جا چکے ہیں اور ویکسینیشن کا تمام تر عمل ڈیجیٹل میکنزم سے کنٹرول کیا جارہا ہے۔

ویکسینیشن کے لیے پنجاب میں 189 اور سندھ میں 14 مراکز قائم کیے گئے ہیں جبکہ خیبر پختونخوا میں 280، بلوچستان میں 44 اور اسلام آباد میں 14 ویکسینیشن سینٹر قائم کیے جا چکے ہیں۔ آزاد کشمیر میں 25 اور گلگت بلتستان میں بھی 16 مراکز کے ذریعے ویکسینیشن کی جا رہی ہے۔

اسد عمر نے کہا ہے کہ چین کے تعاون سے پاکستان میں کین سائنو فارم کی ویکسین کی تیاری آخری مراحل میں ہے۔ مئی کے آخر تک ویکسین استعمال کے لیے دستیاب ہوگی۔

 

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button