خیبر پختونخوافیچرز اور انٹرویو

لوگ احتیاط نہیں کر رہے، لکی مروت دوسرا مردان بننے جا رہا ہے

غلام اکبر مروت سے

کرونا کی وباء نے پوری دنیا کو لپیٹ میں لے رکھا ہے، سب سے زیادہ خطرناک صورتحال انڈیا میں ہے اور اس کے بعد پاکستان میں بھی صورتحال بہتری کی طرف نہیں جا رہی۔ اب حکومت نے آرٹیکل 245 کے تحت کرونا ایس او پیز پر عمل درآمد کیلئے فوج کو طلب کر لیا ہے۔

دوسری جانب ضلع لکی مروت میں کورونا وبا کے بڑھتے ہوئے کیسز کی وجہ سے ڈپٹی کمشنر لکی مروت عبدالحسیب نے ضلع بھر کے تعلیمی ادارے بند کرنے کا نوٹیفیکشن جاری کر دیا ہے۔

نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ کل سے پہلی تا 12ویں جماعت تک تمام سرکاری اور غیرسرکاری تعلیمی ادارے بند رہیں گے۔ تمام تعلیمی ادارے کل سے تاحکم ثانی بند ہوں گے۔

اس سے قبل ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر لکی مروت ڈاکٹر عبدوگل نے ٹی این این کو بتایا کہ لوگوں کی غفلت اور لاپرواہی کی وجہ سے کورونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح 9 فی صد تک پہنچ گئی ہے اس لئے انہوں نے ڈپٹی کمشنر لکی مروت اور ضلعی محکمہ تعلیم کو آگاہ کر لیا ہے تاکہ تعلیمی اداروں کو بند کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا جا سکے۔

کرونا کی موجودہ صورتحال پر ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر لکی مروت ڈاکٹر عبدوگل نے خدشہ ظاہر کیا کہ ہمیں مجبوراً تعلیمی اداروں کو بھی بند کرنا پڑے گا کیونکہ این سی او سی کے فیصلے کے مطابق جس ضلع میں مثبت کیسز کی تعداد 5 فی صد سے بڑھ جائے وہاں تعلیمی ادارے بند کرنا پڑیں گے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ لکی مروت میں لوگ غفلت اور لاپرواہی کا مظاہرہ کر رہے ہیں جس کی وجہ سے کورونا کے مثبت کیسز میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور کرونا کیسز کی مثبت شرح 8 اعشاریہ 7 یعنی تقریباً 9 فی صد تک پہنچ چکی ہے جو خطرناک صورتحال کی نشاندہی کرتا ہے اس لئے میں نے این سی اوسی کے ایس او پیز کی روشنی میں ڈپٹی کمشنر لکی مروت عبدالحسیب کو ضلع بھر کے تعلیمی اداروں کو بند کرنے کی سفارش کر دی اور اس سلسلے میں محکمہ تعلیم کے حکام کو بھی آگاہ کر دیا گیا ہے۔

لکی مروت میں صحت کی دستیاب وسائل اور افرادی قوت کے سوال پر ڈاکٹر عبدوگل نے کہا کہ دیگر اضلاع کی نسبت لکی مروت میں صحت کی سہولیات اور عملہ انتہائی کم ہیں جس کی وجہ سے ہم سخت کرونا لاک ڈاؤن اور بریک آؤٹ کا مقابلہ نہیں کر سکتے، ”اگرچہ ہم نے ہائی ڈیپینڈینسی یونٹ (ایچ ڈی یو) ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال لکی مروت میں قائم کر دیا ہے جو 8 بیڈز پر مشتمل ہے اور تمام جدید سہولیات سے آراستہ ہے، 2 بیڈز پر مشتمل آئی سی یو اور 40 چالیس بیڈز پر مشتمل آئسولیشن وارڈ بھی قائم کیا گیا ہے لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ ہم کرونا کے پھیلاؤ میں غفلت اور لاپرواہی کا مظاہرہ کریں۔”

ایک سوال کے جواب میں ڈی ایچ او ڈاکٹر عبدوگل نے کہا کہ جب سے کرونا آیا ہے ہم نے ابھی تک 33000 ہزار کورونا ٹیسٹ کئے ہیں جن میں 644 مثبت کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، دستیاب اعدادوشمار کے مطابق 8 افراد کورونا سے جاں بحق ہوئے ہیں، فی الحال ہمارے پاس کرونا کے چار مریض ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال لکی مروت میں داخل ہیں جن میں سے ایک کی حالت تشویشناک ہے جبکہ لوگوں کی اکثریت ہسپتال آنے سے کترا رہی ہے، اگرچہ کرونا سے مرنے والوں کی تعداد کافی زیادہ ہو گی۔

لکی مروت پولیس نے بھی کرونا ایس او پیز پر عمل درآمد شروع کر دیا ہے۔ اس سلسلے میں ڈی پی او لکی مروت عمران خان نے بتایا کہ لوگ پولیس سے تعاون کریں تاکہ مرض پھیلنے سے روکا جا سکے۔

انہوں نے رات گئے ڈپٹی کمشنر لکی مروت عبدالحسیب کے ہمراہ لکی سٹی، سرائے نورنگ، گنڈی چوک، منجیوالا چوک اور دیگر علاقوں کا دورہ کیا، کرونا ایس اوپیز اور صوبائی حکومت کی طرف سے جاری کردہ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر تنبیہ کی گئی اور دکانداروں، ہوٹلز مالکان اور ٹرانسپورٹروں سے ضابطہ اخلاق پر عمل درآمد میں تعاون کی ہدایت کی گئی۔

ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر لکی مروت عمران خان نے بتایا کہ کرونا وائرس کی تیسری لہر خطرناک ہے اس لئے این سی او سی اور صوبائی حکومت کی طرف سے جاری کردہ ضابطہ اخلاق کی پابندی نہایت ضروری ہے، ”عوام کو چاہیے کہ ماسک ضرور پہنیں، میل جول سے گریز کریں اور غیر ضروری طور پر گھروں سے نہ نکلیں تاکہ اس بیماری کو روکا جا سکے۔

دریں اثناء گزشتہ رات کرونا ایس اوپیز پر عمل درآمد کیلئے ڈیوٹی سرانجام دینے والے پولیس اہلکاروں کو شہباز خیل کے مقام پر ایک ٹرک نے روند کر کچل ڈالا ہے جن میں سے ایک پولیس اہلکار وحید خان موقع پر جاں بحق ہو گئے جبکہ دوسرے اہلکار اکرام خان شدید زخمی ہو گئے ہیں جنہیں ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

شہید اہلکار وحید خان کی نماز جنازہ پہلے پولیس لائن لکی مروت اور بعدازاں آبائی علاقے میں ادا کی گئی اور آبائی قبرستان میں سپردخاک کر دیا گیا۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button