خیبر پختونخوافیچرز اور انٹرویو

‘3 گھنٹے انتظار کے بعد سٹور عملے نے بتایا کہ آٹا ختم ہو گیا ہے’

محمد باسط خان

خیبرپختونخوا کے دیگر اضلاع کی طرح چارسدہ میں بھی عوام کو اشیائے خوردنوش سستا فراہم کرنے کے لئے رمضان بازار قائم کیا گیا ہے، اس سستا بازار میں آئے ہوئے گاہکوں کا کہنا ہے کہ کہیں آٹا تو کہیں گھی دستیاب نہیں ہے، ان کے مطابق رمضان سستا بازار میں اشیاء خورودنوش کی کوالٹی ناقص جبکہ بازار کی نسبت سبزیاں اور دیگر اشیاء کی قمیتیں زیادہ ہیں۔ ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ وہ قیمتوں کو کنٹرول کرنے کیلئے چھاپے مار رہے ہیں اور گرانفروشوں کو جیل بھیجا جا رہا ہے۔

اس سستا بازار میں پیر کی صبح موجود یوٹیلٹی سٹور پر تپتی دھوپ اور روزے کی حالت میں گاہکوں کی ایک لمبی قطار لگی ہوئی ہے جہاں سے یہ لوگ آٹا اور گھی خریدنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
ان میں سے سفید ریش عبدالربی نے ٹی این کو بتایا کہ وہ صبح تین گھنٹے سے قطار میں آٹا لینے کے لئے کھڑے تھے لیکن جب اُنکی باری آئی تو سٹور عملے نے کہا کہ آٹا ختم ہوگیا اور آپ کل آجائے۔
انہوں نے کہا کہ آٹے کی 20 کلو تھیلے میں بازار سے تقریبا 350 کی بچت ہوتی ہے اگر مل جائے، انہوں نے کہا کہ سستا بازار کو بنیادی طور پر اسی مقصد کیلئے ہونا چاہتے تھا کہ عوام کو وہ اشیائے خوردونوش بآسانی اور وافر مقدار میں ملے جس پر حکومت سبسڈی دے رہا ہو۔
چارسدہ بازار میں سودا سلف خریدنے والے مجاہد سے جب پوچھا گیا کہ آپ سستا بازار کی بجائے بازار میں کیوں سودا خرید رہے ہیں تو انہوں نے جواب میں سوال اُٹھایا کہ اسے ہم کس بنیاد پر سستا بازار کہہ سکتے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ سبزی منڈی اور سستا بازار میں فی کلو پیاز کی 40 روپے برابر ہے لیکن بازار کی پیاز کوالٹی سستا بازار سے بہتر ہے۔
"جب میں نے قیمتوں اور معیار کا موازنہ کیا تو اب تمام اشیاء خوردنوش باہر مارکیٹ سے خرید رہا ہوں”۔
انکا کہنا ہے کہ وہاں پر عوام کے لئے سٹورز سے سستا گھی اور آٹا سستا مل رہا ہے اور بھی کافی تکلیف اور قسمت سے ملتا ہے۔
ایک اور شہری نے بتایا کہ سستا بازار میں قایم یوٹیلیٹی سٹورز میں گھی 170 کی بجائے 200 روپے جبکہ آٹے کا تھیلہ 860 کی بجائے 900 روپے میں دیا جاتا ہے کیونکہ سٹورز کے اہلکار فی کلو گھی کیساتھ 30 روپے جبکہ آٹے کے تھیلے کیساتھ 40 روپے کا اضافی سودا دے رہے ہیں جو ہماری ضرورت ہی نہیں ہوتی۔


ٹی این این نے رمضان سستا بازار اور عام مارکیٹ میں فروخت ہونے والے سبزیوں اور میوہ جات کا موازنہ کیا ہے جن میں آلو بالترتیب 58 اور 60، پیاز 40 اور 40، ٹماٹر 30 اور 40، بھنڈی 125 اور 120 میں فروخت ہو رہے ہیں جبکہ پھلوں میں کیلے فی درجن سستا بازار میں 170 اور عام مارکیٹ میں 150 میں بھک رہے ہیں۔

رمضان سستا بازار کے فوکل پرسن اسٹنٹ کمشنر طارق محمود کا کہنا ہے کہ سستا بازار میں عوام کو معیاری اور سبسڈائز اشیاء کی فراہمی جاری ہے اور روزانہ کے حساب سے 963 آٹے کی 10 کلو تھیلے صارفین کو فراہم کررہے ہیں، اُن کا دعویٰ ہے کہ بیشتر اوقات لوگوں کی ڈیمانڈ پوری بھی ہوجاتی ہے اور ہمارے پاس آٹا رہ جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سستا بازار میں عوام کی سہولت کی لئے یوٹیلیٹی سٹورز قائم کئے گئے ہیں جہان پر چار سو کلو چینی اور گھی روزانہ کے بنیاد پر لوگوں کو فراہم کئے جاتے ہیں۔
انہوں نے شہریوں کی جانب سے سستا بازار میں غیر معیاری اشیاء کے حوالے سے بتایا کہ سستا بازار کی نگرانی کیلئے ضلعی سطح پر تین اسسٹنٹ کمشنرز کی سربراہی میں ایک مانیٹرنگ ٹیم بنائی گئی ہے جس میں محکمہ خواراک کے افسران شامل ہیں
"سستا بازار میں شہریوں کی جانب سے مہنگی چیزیں فروخت ہونے کی شکایات موصول ہوئی تھی جس پر ہم نے سبزی فروش کیخلاف کاروائی کرتے ہوئے انکو 6 دن کے لئے جیل بھیج دیا ہے”

چارسدہ میں دوکاندار تنظیم متحدہ شاپ کیپر فیڈریشن کے صدر حکیم اللہ فوجی نے بھی کہا کہ ہم نے ضلعی انتظامیہ کی درخواست پر دکانداروں کو سستا بازار پر سٹال لگانے کی اپیل کی، انکے مطابق دکانداروں کو بھی اس سستے بازار سے کافی منافع ہورہا ہے کیونکہ ہماری ضلعی انتظامیہ کے ساتھ یہ پات طے پایا گیا تھا کہ اس سٹال لگانے والوں سے چابڑی فروشوں سے تحصیل میونسپل کمیٹی کے اہلکار کسی قسم ٹیکس وصولی نہیں کریگا جبکہ دکانداروں کو بھی یہ ہدایت کی گئی کہ شہریوں سے رمضان کے اس مہینے میں کم منافع کمایا جائے۔
خٰیال رہے کہ 16اپریل بروز جمعہ کو وزیر اعلٰی خیبر پختونخوا محمود خان نے ضلع چارسدہ میں قائم سستا بازار کا اچانک دورہ کیا تھا جہاں پر وزیراعلی نے بہترین انتظامات پر ضلعی انتظامیہ کی کارکردگی کی تعریف کی تھی لیکن شہریوں سبسڈائز اشیا کی حصول میں مشکلات پر سستا بازار پر تحفظات کا اظہار کر رہے ہیں۔
اس وقت پورے صوبے خیبر پختونخوا میں حکومت کی جانب سے مجموعی طور 82 سستا بازار مراکز قائم کئے گئے ہیں جن میں رعایتی نرخوں پر عوام کی سہولت کیلئے تقریبا 8 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button