ضم اضلاع، صحت کارڈ پلس سکیم 6 سے 10 لاکھ روپے کرنے کا فیصلہ
وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے صحت کارڈ پلس سکیم کو مزید بہتر بنانے اور لوگوں کو علاج معالجے کی زیادہ زیادہ مفت سہولیات فراہم کرنے کے لئے ایک اور اہم قدم کے طورپر لیور اور بون میرو ٹرانسپلانٹ کو شامل کرنے کے علاوہ ضم شدہ اضلاع کے عوام کے لئے صحت کارڈ پلس سکیم کا پیکیج 6 لاکھ روپے فی خاندان سالانہ سے بڑھا کر 10 لاکھ روپے سالانہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ فیصلہ انہوں نے صحت کارڈ پلس سکیم کو مزید بہتر بنانے کے لئے منعقدہ ایک اجلاس میں کیا۔ صوبائی وزیر صحت تیمور سلیم جھگڑا، سٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن کے چیئرمین شعیب حسین ملاقات، سیکرٹری صحت امتیاز حسین کے علاوہ دیگر حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس میں صحت کارڈ پلس سکیم میں خصوصی ٹاپ اپ پروگرام بھی شامل کرنے کا اصولی فیصلہ کیا گیا۔
ٹاپ اپ پروگرام کے تحت سرکاری ملازمین اور عوام کو خصوصی پیکیج دیئے جائیں گے۔ علاوہ ازیں صحت کارڈ پلس سکیم سے منسلک ہسپتالوں کو بروقت ادائیگیوں پر اتفاق کیا گیا جبکہ سکیم کی موثر نگرانی کے لئے تھرڈ پارٹی مانیٹرنگ کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ دریں اثناء وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے ہفتے کے روز موٹروے ٹول پلازہ پشاور پر ایکسائز ناکہ بندی کا اچانک دورہ کرکے ناکہ بندی پر موجود تمام اہلکاروں کو معطل کرکے ان کے خلاف انکوائری کرنے کا حکم دیا۔
وزیراعلی کو مذکورہ ناکہ بندی پر ایکسائز عملے کی طرف سے شہریوں کو بے جا تنگ کرنے اور رشوت لینے کی شکایت موصول ہوئی تھیں۔ عوامی شکایات کا نوٹس لیتے ہوئے وزیر اعلی نے بغیر کسی پروٹوکول ناکہ بندی کا اچانک دورہ کیا۔ جس وقت وزیر اعلی ناکہ بندی پر پہنچے تو ایکسائز اہلکار چیکنگ کے نام پر مسافروں کو بے جا تنگ کرنے میں مصروف تھے۔