صوابی: 4 ارب کی لاگت سے بننے والے بادہ ڈیم میں پانی خشک، ہزاروں مچھلیاں مرگئیں
صوابی میں تین ہزار ایکڑ اراضی کو سیراب کرنے والے بادہ ڈیم میں اچانک پانی خشک ہونے سے ہزاروں کی تعداد میں مچھلیاں مر گئیں دیگر آبی حیات کو بھی خشک سالی سے نقصان پہنچے کا اندیشہ ہے۔
27 جنوری 2018 کو اس وقت کے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک اور سپیکر صوبائی اسمبلی اسد قیصر نے علاقہ گدون میں بادہ کے مقام پر ڈیم کا افتتاح کیا تھا بادہ ڈیم 3 ہزار ایکڑ اراضی کو سیراب کرنے کیلئے بنایا گیا تھا جس پر اب تک تقریباً 4 ارب روپے خرچ ہوچکے ہیں لیکن آج ایک خشک تالاب نظر آرہا ہے۔
ہزاروں کی تعداد میں مچھلیاں مرگئیں اور ہر سو بدبو پھیلی ہوئی ہے ‘تحریک بیدار گدون کے سرپرست اعلیٰ اشرف خان جدون ‘پاکستان ریفارم پارٹی کے علی جیلانی ‘سابق چیئرمین بادہ مولانا فضل منان ڈاکٹر محمدعقیل فاروقی ڈاکٹرتاج ولی ضیاد جدون جے یو آئی کے ضلعی رہنماء حاجی غفور خان جدون ‘قومی وطن پارٹی کے ضلعی چیئرمین مسعود جبار خان ضلعی ترجمان سہیل فاروق ناز اور لعل غفور جدون نے بادہ ڈیم میں ناقص میٹریل کے استعمال اور اچانک پانی غائب ہونے کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ذمہ داران کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے بصورت دیگر گدون کی زمین آئندہ کسی بھی منصوبے کیلئے نہیں دی جائے گی۔