باجوڑ مالاکنڈ اراضی تنازعہ، فائرنگ سے لیوی اہلکار سمیت دو افراد زخمی
مالاکنڈ اور باجوڑ کے سرحدی علاقے بوساق میں اراضی ملکیت کے قومی تنازعہ پر احتجاج کرنے والے افراد پر باجوڑ اقوام کی جانب سے فائرنگ کے نتیجے میں مالاکنڈ لیوی کا صوبیدار محمد ابرار سمیت دو افراد زخمی ہو گئے، وقوعہ کے بعد لیوی کی بھاری نفری نے موقع پر پہنچ کر حالات کو کنٹرول کر لیا۔
زرائع کے مطابق باجوڑ اور مالاکنڈ کی اقوام کے مابین بوساق کے مقام پر سرحدی پہاڑی علاقہ میں اراضی کی ملکیت کا تنازعہ پچھلے کئی سالوں سے چلا آ رہا ہے تاہم موجودہ حالات میں یہ معاملہ انتہائی کشیدگی کی طرف جا رہا ہے۔
زرائع کا کہنا ہے کہ گذشتہ دو دنوں سے دونوں اقوام ایک دوسرے کے خلاف مسلح مورچہ زن ہیں، باجوڑ کی اقوام نے مالاکنڈ کی حدود میں تعمیراتی کام کی کوشش کی تو اقوام مالاکنڈ نے باجوڑ جانے والی رابطہ سڑک دیواریں کھڑی کر کے بند کی ہے، آج پیر کے روز اے سی بٹ خیلہ کی واپسی کے بعد باجوڑ سائیڈ سے شدید فائرنگ ہوئی اور مذکورہ افراد زخمی ہو گئے۔
یاد رہے کہ 23 مارچ کو جنوبی وزیرستان سے پاکستان تحریک انصاف کے ممبر صوبائی اسمبلی نصیر اللہ خان وزیر نے قبائلی اصلاحی تحریک کا آغاز کیا تھا اور واجھ کیا تھا کہ اراضی تنازعات، پولیس ، عدالتی ، تعلیمی اور صحت اصلاحات کے حق میں پورے صوبے کے دورے مکمل کر کے 30 مارچ کووزیر اعلیٰ ہاؤس کے سامنے دھرنا دیں گے۔