خیبر پختونخوا

شاہ زیب آفریدی قتل کیس میں گرفتار ایس ایچ او اور محرر ضمانت پر رہا

پشاور تھانہ غربی میں طالب کی مبینہ خودکشی کیس میں گرفتار ایس ایچ او کی ضمانت منظور ہو گئی۔ سیشن کورٹ نے ایس ایچ او دوست محمد خان کی ضمانت دو لاکھ دو نفری منظور کر لی، عدالت نے کیس میں گرفتار تھانہ محرر کی ضمانت بھی منظور کر لی۔

ایس ایچ او دوست محمد خان طالب علم شاہ زیب کی پولیس سٹیشن میں مبینہ خودکشی کیس میں گرفتار تھے۔ آج عدالت نے طالب علم شاہ زیب کیس میں گرفتار دونوں ملزمان کی ضمانت منظور کر لی۔

یاد رہے طالبعلم شاہ زیب کو پولیس نے چند روز قبل گرفتار کیا تھا جس کے بعد پولیس نے دعویٰ کیا کہ شاہ زیب نے حوالات میں خودکشی کر لی ہے۔

تھانہ غربی میں مبینہ پولیس تشدد سے جاں بحق ہونے والے 14 سالہ طالب علم شاہ زیب کے والد خیال اکبر نے میڈیا سے بات چیت کے دوران الزام عائد کیا تھا کہ اس کے بیٹے کو حوالات میں تشدد کر کے مارا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کا بچہ نجی پبلک سکول میں ساتویں جماعت کا طالب علم تھا، اس کا ریاضی کا پرچہ تھا، تھانے سے دوپہر2 بجے فون آیا کہ آپ کا بیٹا لاک اپ میں ہے لہٰذا تھانے آجائیں، تھانے پہنچا تو تین گھنٹے انتظار کروانے کے بعد بتایا گیا کہ آپ کے بیٹے نے خود کشی کرلی ہے۔

 والد نے حکومت سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم انصاف چاہتے ہیں، دوسری جانب پولیس کا موقف ہے کہ شاہ زیب کو لیاقت بازار صدر میں دکانداروں سے تلخ کلامی اور اسلحہ تاننے پرگرفتار کیا تھا اور اس کے خلاف 15 اے اے کے تحت ایف آئی آر درج کی تاہم کچھ دیربعد شاہ زیب نےحوالات کے اندر گلے میں پھندا ڈال کرخودکشی کرلی۔

 وزیراعلٰی خیبر پختونخوا محمود خان نے حوالات میں بچے کی پراسرار ہلاکت کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی خیبرپختونخوا کو شفاف تحقیقات کرکے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی تھی اور سی سی پی او پشاور نے مقدمہ درج کرکے تھانے کے عملے کو معطل اور ذمہ دار افسران کو گرفتار کر لیا تھا۔

واضح رہے کہ اس  سلسلے میں قائم جوڈیشل انکوائری کی رپورٹ بدھ تک متوقع ہے جس کے بعد ہی کیس میں اصل پیشرفت سامنے آ سکے گی۔
Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button