سوات: ایشیاء کی بڑی زمرد کان پر مبینہ قبضہ میں محکمہ معدنیات کے ملوث ہونے کا انکشاف
سوات میں ایشیاء کی سب سے بڑی زمرد کان پر مبینہ قبضہ اور معدنیات کی غیرقانونی کھدائی میں محکمہ معدنیات کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
اس سلسلے میں سوات جم سٹون مرچٹلا ایسوسی ایشن کے صدر جنید آفرین خان نے دیگر عہدیداروں کے ہمراہ احتجاجی مظاہرے کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ انہوں نے دس سال قبل محکمہ معدنیات نے اپنے منظور نظر افراد کو کان کا ٹھیکہ 10 سال کے لئے دس کروڑ روپے میں دلایا تاہم پانچ ماہ قبل ٹھیکہ کا میعاد ختم ہونے کے باوجود غیر قانونی کھدائی ہورہی ہے جبکہ دوسری جانب نیلامی نہ ہونے کی وجہ سے پانچ ہزار سے زائد مزدور اور سینکڑوں اس کاروبار سے وابستہ افراد بے روزگار ہوچکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اب بھی متعلقہ حکام نے مخصوص طبقہ کو ٹھیکہ دلانے کیلئے 10 کروڑ روپے کال ڈیپازٹ اور 50 کروڑ روپے بیٹ کے حساب سے رکھے ہیں جو ہمیں کسی صورت قبول نہیں۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ کال ڈیپازٹ کی رقم اور بیٹ کی رقم 11 کروڑروپے مقرر کئے جائیں جبکہ پانچ مہینوں سے جاری غیر قانونی کھدائی کی تحقیقات کرکے مافیا سے کروڑوں روپے کی وصولی کی جائے۔
انہوں نے دھمکی دیتے ہوئے کہاکہ اگر ایک ہفتے کے اندر اندر ہمارے مطالبات تسلیم نہ کئے گئے تو مرکزی شاہراہ کو بند اور ہم بھی کان پر چڑھائی کرکے کھدائی شروع کر نے پر مجبور ہوجائیں گے جس کی تمام تر ذمہ داری متعلقہ حکام اور حکومت پر عائد ہوگی۔
ان کامطالبہ تھا کہ ساڑھے 20 کروڑ روپے میں نیلام ہونے والی شموزئی زمردکان کی دستاویزات بھی ٹھیکہ دار کو فراہم کئے جائیں۔