خیبر پختونخوافیچرز اور انٹرویو

”مردان میں مراتھن ریس اور خواتین مارچ کی اجازت ہرگز نہیں دیں گے”

عبدالستار

خواتین کا عالمی دن مردان میں پروپیگنڈے کی نذر ہو گیا، سوشل میڈیا پر مذہبی اور غیرمذہبی حلقوں کی جانب سے خواتین کے عالمی دن کے حوالے سے تقریب کو خواتین میراتھن ریس سمجھ کر اس کے خلاف مہم چلائی گئی اور مظاہرے کی دھمکی دے کر تقریب منسوخ کرا دی گئی۔

عوامی ورکرپارٹی کی خاتون ورکر ریحانہ شکیل نے سات مارچ کو پختونخوا خواتین امن کانفرنس (خواتین مارچ کانفرنس) کے نام سےخواتین کے عالمی دن کے موقع پر مردان پریس کلب ہال میں تقریب کے لئے وقت لیا تھا اور اس کے لئے انہوں نے وٹس ایپ اور دیگر دعوت نامے بھی تقسیم کئے تھے لیکن تقریب سے ایک دن پہلے سوشل میڈیا اور وٹس ایپ گروپوں میں سات مارچ کو مردان میں خواتین مراتھن ریس منعقد ہونے کا پروپیگنڈا شروع ہوا جس پر مردان سے تعلق رکھنے والی مختلف مذہبی، سیاسی اور تاجر تنظیموں کی جانب سے سخت ردعمل سامنے آنا شروع ہو گیا اور مردان چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے صدر ظاہر شاہ نے مذہبی رہنماؤں کے ساتھ خواتین مراتھن ریس کے انعقاد کے خلاف مردان پریس کلب کے سامنے احتجاج کی کال دی جس کے بعد مردان پریس کلب کی کابینہ نے سیکورٹی خدشات کی وجہ سے عوامی ورکرپارٹی کی رہنماء کو صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے پریس کلب ہال میں تقریب منعقد کرنے سے معذرت کر لی۔

ریحانہ شکیل

اس حوالے سے پختونخوا خواتین امن کانفرنس کی آرگنائزر ریحانہ شکیل نے بتایا کہ سوشل میڈیا پر غلط پروپیگنڈا چلنے کے بعد مختلف اداروں نے رابطہ بھی کیا اور صورتحال سے بھی آگاہ کیا، انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں ڈپٹی کمشنر مردان حبیب اللہ عارف کے پاس گئے تو انہوں نے ہمارے دعوت نامے اور تقریب کے اہجنڈے پر اعتراض کیا جس میں کچھ ریاستی اداروں پر بھی تنقید لکھی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ وہ دعوت نامہ اور ایجنڈا ہمیں اسلام آباد سے وومن ڈیموکریٹک کے آرگنائزر نے بھیجا تھا جس میں ہم نے ڈی سی مردان کے کہنے پر وہ الفاظ حذف کر دیئے اور دوبارہ مردان پریس کلب کے سیکرٹری جنرل سے رابطہ کیا لیکن انہوں نے انکار کرتے ہوئے کہا کہ اگر ڈپٹی کمشنر مردان تقریب کی سیکیورٹی کا ذمہ لیتے ہیں تو ہی تقریب ہو گی (ورنہ نہیں ہو گی)۔
۔
جب کامریڈ ریحانہ شکیل سے پوچھا گیا کہ دعوت نامے اور تقریب کے ایجنڈے میں ایسے کون سے نکات تھے جن پر انتظامیہ کو اعتراض تھا تو انہوں نے کہا کہ یہ دعوت نامہ ہم نے تیار نہیں کیا تھا لیکن اس میں ملٹری آپریشنز کے خواتین کی زندگی پر اثرات، قبائلی/سرحدی اضلاع میں عورتوں کے مسائل، جبری گمشدہ افراد کے خاندانوں کی صورتحال اور سامراجی جنگ اور مذہبی انتہاپسندی ایسے کچھ نکات پر اعتراض اٹھایا گیا جس کو ہم نے ایجنڈے سے حذف کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ضلعی انتظامیہ کو بتایا کہ تقریب ہال کے اندر ہو گی اور مارچ کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے لیکن اس کے باوجود خواتین کے عالمی دن کی مناسبت سے تقریب نہ ہو سکی۔ انہوں نے کہا کہ ہماری تقریب تو منعقد نہ ہو سکی لیکن مردان چیمبر آف کامرس کے صدر ظاہر شاہ اور مذہبی رہنماء فیاض خان کی قیادت میں خواتین مارچ کے خلاف احتجاجی ریلی کی اجازت دے دی گئی۔ ریحانہ شکیل نے کہا کہ پختونخوا خواتین امن کانفرنس میں تو ہمارے پختون کلچر کے اندر خواتین کے حقوق کے لئے آگاہی دینا تھی اور ہال کے باہر کوئی سرگرمی نہیں تھی لیکن سوشل میڈیا پر ایک منظم طریقے سے پروپیگنڈا کی مہم چلائی گئی جبکہ احتجاج کرنے والوں کو بھی میں نے انتظامیہ کے سامنے بتایا کہ کوئی مارچ وغیرہ نہیں کیا جائے گا صرف ایک سادہ تقریب منعقد کی جائے گی۔

مردان میں خواتین مراتھن ریس کے نام سے سوشل میڈیا پر خواتین مارچ کے خلاف مہم اس وقت زور پکڑ گئی جب مختلف سیاسی اور مذہبی جماعتوں کے رہنماؤں کا سخت ردعمل سامنے آیا۔ سابق ایم این اے مولانا شجاع المک نے فیس بک پر ویڈیو جاری کرتے ہوئے خواتین مراتھن ریس اور خواتین مارچ کی شدید مذمت کی اور کہا کہ اس مارچ کو کسی بھی حالت میں اجازت نہیں دیں گے۔ جمعیت علماء اسلام ف کے رہنماء اور ختم نبوت ضلع مردان کے صدر قاری اکرام الحق نے بھی سوشل میڈیا پر اپنے ویڈیو پیغام میں تقریب کو فحاشی اور عریانی کو پھیلانے کا زریعہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ کسی بھی صورت میں خواتین کے نام پر اس بیہودہ مارچ کی اجازت نہیں دیں گے اور ہرحال میں اس مارچ کو نہیں کرنے دیں گے۔

خواتین مارچ کے خلاف مردان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر ظاہر شاہ اور جمعیت علماء پاکستان نورانی گروپ کے صوبائی صدر فیاض خان کی قیادت میں احتجاجی ریلی نکالی گئی، ریلی چیمبر کے دفتر سے روانہ ہو کر کچہری چوک میں جلسے کی شکل اختیار کر گئی۔ اس احتجاج میں مردان وومن چیمبر آف کامرس کی صدر عقیلہ سنبل بھی موجود تھی۔

تقریب کی آرگنائزر ریحانہ شکیل اب بھی تقریب منعقد کرنے کے لئے پرعزم ہیں اور کہتی ہیں کہ خواتین کے حقوق کے لئے وہ کسی بھی قسم کی قربامی دینے سے دریغ نہیں کریں گی۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button