خیبر پختونخوا

پشاور یونیورسٹی نے بھی طالبات کے بناؤ سنگھار پر پابندی عائد کر دی

عائشہ یوسفزئی

پشاور یونیورسٹی نے طالبات کے جینز، پاجامہ (ٹائٹس)، شارٹس، شرٹس اور بناؤ سنگھار پر پابندی عائد کر دی ہے۔

اس حوالے سے یونیورسٹی کی جانب سے ایک اعلامیہ جاری کیا گیا ہے جس کے مطابق طالبات کے لیے سادہ شلوار قمیض کے اور سٖفید رنگ کے اوورال کے اوپر چادر اور یونیورسٹی کارڈ پہننا لازمی قرار ہو گا جبکہ طالبات کو کپڑوں کی رنگت اپنی مرضی سے منتخب کرنے کی آزادی دی گئی ہے۔

یونیورسٹی نے طلبہ کو بھی مہذب کپڑے پہننے کی ہدایات جاری کی ہیں جبکہ اعلامیہ میں مہذب کی تعریف نہیں کی گئی ہے۔

ترجمان پشاور یونیورسٹی کا کہنا ہے کہ فیصلے کا مقصد یکسانیت لانا ہے تاکہ والدین پر تعلیمی اخراجات کم آئیں اور کم آمدنی والے گھرانوں سے آنے والے طلباء کسی احساس کمتری کے شکار نہ ہوں۔

اس حوالے سے بات کرتے ہوئے پشاور یونیورسٹی میں شعبہ صحافت کی ایک طالبہ زونا جاوید نے کہا کہ وہ اس فیصلے سے متفق ہیں اور یہ ایک بہت اچھا فیصلہ ہے کیونکہ طلباء کو طلباء لگنا چاہئے اور ہمارا معاشرہ پردہ کرنے والی خواتین کو عزت کی نگاہ سے دیکھتا ہے اس سے یونیورسٹی کے اندر مختلف طبقات سے تعلق رکھنے والے طلبہ و طلبات کے درمیان ہم آہنگی پیدا ہو گی۔

جرنلزم ڈپارٹمنٹ کی ایک اور طالبہ کا کہنا ہے کہ وہ یونیورسٹی کے اس فیصلے سے بالکل مطمئن نہیں ہیں، ”کیوں کہ ہم کوئی سکول یا کالج کے سٹوڈنٹس نہیں ہیں، دوسری بات یہ کہ یونیورسٹی ہمارے باقی مسائل پر توجہ دے، ڈریس کوڈ پر توجہ نہ دے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح کی پابندیوں سے ہم مستقبل میں آنے والے ٹیلنٹ کو بھی ضائع کر سکتے ہیں۔

یاد رہے کہ اس سے قبل رواں برس جنوری کے مہینے میں ہزارہ یونیورسٹی میں طالبات کے بناؤ سنگھار پر پابندی عائد کر دی گئی تھی۔

اس ضمن میں یونیورٹی انتظامیہ کی جانب سے جاری مراسلے کے مطابق یونیورسٹی اکیڈیمک کونسل نے فیصلہ کیا کہ جامعہ کے اندر طالبات میک اپ اور جیولری استعمال کریں گی۔

مراسلے کے مطابق طلبہ و طالبات یونیورسٹی میں شرٹ اور فٹ جینز بھی پہن کر نہیں آ سکتے، میل سٹوڈنٹس کے لمبے بال اور فینسی ڈیزائن کی داڑھی رکھنے پر بھی پابندی عائد کی گئی ہےجبکہ یونیورسٹی سٹاف کے ارکان بھی دوران ڈیوٹی ٹائٹ جینز اور جیولری نہیں پہن سکتے۔

ہزارہ یونیورسٹی کے بعد باچا خان یونیورسٹی کی انتظامیہ نے بھی عبایا لازمی قرار دے دیا ہے اور اونچی ایڑی والی جوتی (ہیل) پہننے پر پابندی لگا دی ہے۔

اکیڈمک کونسل اجلاس میں فیکلٹی ممبران اور طلباء کے لیے لباس کے قواعد و ضوابط کے متعلق مزید سفارشات بھی مرتب کر لی گئی ہیں۔

ترجمان باچا خان یونیورسٹی کے مطابق طالبات کے میک اپ کرنے اور سکن ٹائٹس پہننے پربھی پابندی کی سفارشات تیار کی گئی ہیں۔ سفارشات کی حتمی منظوری سینڈیکیٹ کے اجلاس میں دی جائے گی۔

سفارشات کی روشنی میں طالبات کے لیے کالے رنگ کا ڈھیلا عبایا لازمی قرار دیا گیا ہے۔ کالے رنگ کے ہموار چپل پہننے اور یونیورسٹی کارڈ گلے میں آویزاں کرنا لازمی ہو گا۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button