10 پٹرول پمپ سیل کرنے پر پٹرول ایسوسی ایشن لوئردیر سرتاپا احتجاج
لوئر دیر میں دس پٹرول پمپ سیل کرنے پر پٹرول ایسوسی ایشن لوئر دیر سرتاپا احتجاج ہے۔
اس حوالے سے آل پٹرول پمپ اونرز ایسوسی ایشن دیر لوئر کا اجلاس زیر صدارت میاں علی جان منعقد ہوا جس میں نائب صدر موسیٰ حسین، جنرل سیکرٹری ملک عطاء اللہ، فنانس سیکرٹری محمد اسلام یوسف زئی، تحصیل بلامبٹ کے صدر میان محمد کامران، تیمرگرہ کے صدر ملک امتیاز خان، خال کے صدر ملک انور زیب، لعل قلعہ کے صدر ملک محمد سلیم، ثمرباغ کے صدر عالم زیب نے شرکت کی۔
اجلاس میں کسٹم اہلکاروں سمیت دیرلوئر کی انتظامیہ کی جانب سے لوئر دیر کے دس پٹرول پمپ کو سیل کرنے پر تشویش کا اظہار کیا گیا اور غیرمنصفانہ کارروائی کر کے معمولی کاغذات کی کمی و بیشی پر دس پٹرول پمپ کو سیل کرنے کے اقدام کی مذمت کی گئی۔
اجلاس کے شرکاء نے کہا کہ یہ اقدام سینکڑوں گھرانوں کے معاشی قتل کے مترادف ہے کیونکہ ملاکنڈ ڈویثرن میں کوئی غیرقانونی سمگل شدہ ڈپو نہیں ہے اور یہاں کے پٹرول پمپ مالکان باقاعدہ رجسٹرڈ سرکاری ڈپو سے تیل خریدتے ہیں اور ٹیکس براہ راست ادا کرتے ہیں۔
انھوں نے مطالبہ کیا کہ سیل شدہ پمپ کو فوری طور پر کھول دیا جائے بصورت دیگر ضلع بھر کے تمام پٹرول پمپ مالکان احتجاج کرنے اور ضلع بھر کے پٹرول پمپ بند کرنے سمیت اخری حد تک جانے پر مجبور ہوں گے جس کی تمام تر ذمہ داری انتظامیہ پر عائد ہو گی، ”ملاکنڈ ڈویژن ٹیکس فری زون ہے، اگر کسٹم کے اہلکاروں نے پٹرول پمپ مالکان کے خلاف اس حوالے سے کوئی اقدام اٹھایا تو اس کے خطرناک نتائج برآمد ہوں گے۔”
واضح رہے کہ ملک میں 4 ہزار 149 غیرقانونی پٹرول پمپس کا انکشاف ہوا ہے، ذرائع کے مطابق حکومت نے غیرقانونی پٹرول پمپس کے خلاف آپریشن کی تیاری کر لی ہے جس کے بعد غیرقانونی پٹرول پمپس ختم کیے جائیں گے۔
دوسری جانب وفاقی حکومت نے ایک ماہ کے دوران دوسری بار پٹرولیم مصنوعات کی قمیتوں میں اضافہ کیا ہے۔