کرک میں مندر کا انہدام، صوبائی حکومت نے سخت ایکشن لینے کا فیصلہ
کرک میں مشتعل افراد کی جانب سے مندر کو نذرآتش کرنے کا واقعے کا وزیراعلیٰ نے سخت نوٹس لیا ہے اور واقعے کی تفصیلی رپورٹ طلب کرلی ہے۔
کرک تحصیل بانڈہ کے علاقہ ٹیری میں موجود ہندؤں کے مندر میں توسیع کی جارہی تھی جس پر مقامی علماء اور عوام شدید مشتعل تھے اور آج بروز بدھ صبح مندر پر چڑھائی کرتے ہوئے عمارت کو آگ لگادی اور اسے مسمار کردیا۔
وزیراعلیٰ محمود خان نے واقعے کی نوٹس لیتے ہوئے فوری رپورٹ طلب کرلی ہے اور ملوث افراد کے خلاف کاروائی کا حکم دیا ہے۔
وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ واقعہ انتہائی قابل مذمت اور افسوسناک ہے اور اس میں ملوث عناصر قانون کی گرفت سے نہیں بچ سکتے۔
انہوں نے کہا ہے کہ اقلیتوں کے جان ومال اور ان کی عبادت گاہوں کے تحفظ کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا۔
واقعے پر صوبائی حکومت کے ترجمان اور محکمہ اطلاعات کے لئے وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی کامران بنگش نے کہا ہے کہ حکومت مندر پر حملے کی مذمت کرتی ہیں جبکہ تمام لوگ اس عمل پر انتہائی افسردہ ہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ انتہاپسند سوچ کے حامل عناصر سے آہنی ہاتھوں سے نمٹیں گے اور مذہبی رواداری کے ماحول کو ہر صورت برقرار رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ کے احکامات پر ملوث افراد کے خلاف کاروائی شروع کردی گئی ہے۔