خیبر پختونخوا

خیبر پختونخوا سے پولیو وائرس کا خاتمہ اولین ترجیح ہے۔ وزیراعلیٰ

وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے قومی انسداد پولیو مہم کے سلسلے میں صوبے میں پانچ روزہ مہم کا باقاعدہ اجراء کر دیا۔

اس مہم کے دوران خیبر پختونخوا میں پانچ سال سے کم عمر کے 64 لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے۔

اس مقصد کیلئے صوبہ بھر میں کل 28 ہزار 681 ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جن میں 25 ہزار 579 موبائل ٹیمیں، ایک ہزار 868 فکسڈ ٹیمیں، ایک ہزار 104 ٹرانزٹ ٹیمیں اور 130 رومنگ ٹیمیں شامل ہیں۔ یہ موبائل ٹیمیں گھر گھر جا کر بچوں کو پولیو سے بچاو کے قطرے پلائیں گی۔

ا س موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلی محمود خان نے صوبے سے پولیو وائرس کے مکمل خاتمے کو اپنی حکومت کی اولین ترجیح قرار دیتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت دیگر شراکت دار اداروں کے تعاون سے اس سلسلے میں ایک مربوط حکمت عملی کے تحت سنجیدہ اقدامات اٹھا رہی ہے۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ صوبائی حکومت کے ان اقدامات کے نتیجے میں بہت جلد اس صوبے سے پولیو وائرس کا خاتمہ ہو جائے گا۔

پانچ روزہ اس مہم کے حوالے سے وزیر اعلی کا کہنا تھا کہ مہم کے دوران کورونا وائرس کے پھیلاؤ سے بچنے کے لئے خصوصی انتظامات کئے گئے ہیں اور اس سلسلے میں پولیو ٹیموں کو خصوصی تربیت دی گئی ہے، گذشتہ سال اس وقت کورونا سے پیدا شدہ صورتحال کی وجہ سے صوبے میں پولیو کے کافی نئے کیسز سامنے آئے تھے، صوبائی حکومت اور شراکت دار اداروں کی سنجیدہ کوششوں کے نتیجے میں اس سال ان پولیو کیسز میں نمایاں کمی آئی ہے۔

صوبے اور ملک سے پولیو وائرس کے خاتمے کو ایک قومی فریضہ قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اپنی آنے والی نسلوں کو اس مہلک بیماری سے بچانا اور انہیں ایک محفوظ مستقبل دینا حکومت سمیت سب کی اجتماعی ذمہ داری ہے جس کے لئے علماء، سیاسی رہنماؤں، اساتذہ، والدین اور میڈیا سمیت سب کو حکومتی کوششوں کا ہاتھ بٹانا ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ پولیو کے بارے میں عوامی شعور اجاگر کرنے میں میڈیا اور علماء کا بہت اچھا کردار رہا ہے، "میں امید کرتا ہوں کہ میڈیا اور علماء اپنا یہ اہم کردار آئندہ بھی ادا کرتے رہیں گے۔”

وزیر اعلیٰ نے تمام والدین سے خصوصی اپیل کی کہ وہ اس مہم کے دوران پانچ سال سے کم عمر کے تمام بچوں کو پولیو کے قطرے پلوا کر ان کا مستقبل محفوظ بنائیں اور ذمہ دار شہری ہونے کا ثبوت دیں۔

صوبے کو پولیو سے پاک کرنے کیلئے محکمہ صحت، عالمی ادارہ صحت اور دیگر شراکت دار اداروں کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر اس سلسلے میں معاشرے کے تمام طبقے اپنا اجتماعی اور انفرادی کردار اسی طرح ادا کرتے رہے تو بہت جلد اس صوبے سے پولیو وائرس کا خاتمہ ہو جائے گا۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button