سکولوں کی ممکنہ بندش: نجی تعلیمی اداروں نے سیاسی جماعتوں اور مدارس سے حمایت مانگ لی
خیبر پختونخوا کے پرائیویٹ تعلیمی اداروں نے وفاقی حکومت کی طرف سے تعلیمی اداروں کی 24 نومبر سے بند کرنے کی تجویز کو مسترد کردیا اور ممکنہ بندش کے خلاف مذہبی وسیاسی جماعتوں، وکلاء، وفاق المدارس اور سول سوسائٹی کےساتھ آئندہ کا لائحہ عمل طے کرنے کےلئے رابطہ کمیٹی تشکیل دیدی۔
اس حوالے سے پرائیویٹ ایجوکیشن نیٹ ورک کی صوبائی کابینہ کا اجلاس صوبائی صدر محمد سلیم خان کی زیر صدارت منعقد ہواجس میں جنرل سیکرٹری سید انس تکریم، ممبران پرائیویٹ سکولز ریگولیٹری اتھارٹی امجد علی شاہ، فضل اللہ داؤد زئی اور صوبائی کابینہ ارکان نے شرکت کی۔
اجلاس میں تعلیمی اداروں کی ممکنہ بندش کے حوالےسے تفصیلی تبادلہ خیال اور اس بات پر اتفاق پایاگیا کہ نجی سیکٹر تعلیمی اداروں کی مزید بندش کے متحمل نہیں ہوسکتا اور اگر حکومت نے اس ضمن میں انہیں مجبور کرنے کی کوشش کی تو فیصلے کے خلاف ہر ممکن حد تک جائیں گے۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا اس حوالے سے کل 20 نومبر کو صوبائی وزیر تعلیم شہرام ترکئی کیساتھ پرائیویٹ ایجوکیشن نیٹ ورک خیبر پختونخوا کے صوبائی صدر کی قیادت میں ملاقات کی جائے گی جس میں انہیں درپیش خدشات سے آگاہ کیا جائیگا۔
اجلاس میں سکولز بندش کےنقصانات کا بھی جائزہ لیا گیا اور اس حوالے سے ایک کمیٹی ترتیب دی گئی جو صوبہ بھر کے تمام پرائیویٹ سکولز کالجز کی تنظیمات سمیت سیاسی ومذہبی جماعتوں، وکلاء، تاجروں ، وفاق المدارس اور سول سوسائٹی سے رابطہ کرکے انہیں اپنے موقف پر راضی کرنے اور ان کے ساتھ مشترکہ آئند کا لائحہ عمل بنائے گی۔