چارسدہ، اغوا کے بعد زیادتی کا شکار ڈھائی سالہ بچی کی لاش مل گئی
چارسدہ میں گزشتہ روز اغوا ہونے والی بچی زینب کی لاش برامد ہوگئی۔ پولیس کے مطابق ڈھائی سالہ بچی کی لاش کھیتوں سے ملی. میڈیکل بورڈ رپورٹ کے مطابق بچی کے ساتھ جنسی زیادتی کی گئی.
رپورٹ کے مطابق بچی کے جسم پر تشدد کے نشانات بھی موجود ہیں۔ یاد رہے بچیے کو زیادتی کے بعد چھریوں کی وار کرکے قتل کردیا گیا ہے۔
خیال رہے خیبرپختونخوا میں بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔
23 ستمبر کو سوات میں بھی 13 سال کے لڑکے کو زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا تھا۔ پولیس کے مطابق سوات کے علاقے مدین میں 13 سال کے لڑکے سے زیادتی اور قتل کا واقعہ پیش آیا جس کے ملزم کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کی شناخت وقار کے نام سے ہوئی جس نے بچے سے زیادتی کے بعد اس کے چیخنے چلانے پر بچے کا گلہ دبا دیا۔
پولیس کے مطابق ملزم سے تفتیش جاری ہے اور واقعے میں مزید ملزمان کے ملوث ہونے کے شعبے پر بھی تفتیش کی جارہی ہے۔
اس سے قبل مردان میں بھی ایک سات سالہ بچی کے ساتھ جنسی زیادتی ہوئی تھی۔ نمائندہ ٹی ان این کے مطابق مردان کی تحصیل تخت بھائی کے علاقہ چراغ دین کلی میں 7 سالہ بچی (م) گھر کے سامنے کھیل رہی تھی جب ملزم افضل اسے زبردستی قریبی کھیتوں میں لے گیا جہاں پر بچی کے ساتھ کئی بار بدفعلی کی جس کی وجہ سے وہ شدید زخمی ہو گئی، بعد ازاں پولیس نے ملزم کو گرفتار کرلیا۔
گزشتہ ماہ ہی نوشہرہ میں بھی سوتیلے چچا نے نو سالہ معصوم بھتیجے کو جنسی درندگی کا نشانہ بنا ڈالا تھا۔ معصوم نو سالہ محمد عاصم نے والد سے کہا کہ چچا گزشتہ کئی عرصہ سے میرے ساتھ جنسی درندگی کر رہا ہے اور مجھ کو پانچ سو روپے دیئے ہیں تاکہ کسی کو نہ بتاؤں اور زبان بند رکھوں۔